بدترین طوفان اور نفسا نفسی کے دوران گھروں اور دکانوں میں امریکی چوری اور ڈکیٹی کرنے لگے

نیویارک (ملت ٹائمزایجنسیاں
مصیبت اور پریشانی کے عالم میں کچھ لوگوں کو اپنی جان بچانے کی فکر ہوتی ہے توکچھ بدطینت اور بری صفت لوگ ایسی گھڑی میں بھی اپنی حرکتوں سے باز نہیں آتے ہیں ،ہندوستان جیسے معاشرہ میں یہ بات مشہور ہے کہ مسجدوں سے مائک چرالئے جاتے ہیں،چپل چوری کرلی جاتی ہے کہ بلکہ اس سے آگے بڑھ کر یہ کہیں کہ جب زلزلہ ،سیلاب یا کسی اور موقع پر لوگ اپنے گھروں اور دکانوں کو چھوڑ کر جان بچانے کیلئے نکل جاتے ہیں تو کچھ اس قیامت کے عالم میں چورری اور ڈکیٹی شروع کردیتے ہیں لیکن آپ کو جان کر حیرت ہوگی کہ اس سے بدترین واقعہ امریکہ میں پیش آیاہے ۔
میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق خوفناک سمندری طوفان ’ارما‘ گزشتہ روز امریکی ریاست فلوریڈا کے ساحلوں سے ٹکرایا اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیلا دی۔ ایسے میں جب لوگوں کو جان کے لالے پڑے ہوئے تھے اور ہر طرف افراتفری مچی ہوئی تھی درجنوں بدقماش سرگرم ہو گئے اور لوگوں کا سامان لوٹنا شروع کر دیا۔
رپورٹ کے مطابق یہ لوگ کئی اسٹورز کے درازے اور کھڑکیاں توڑ کر اندر داخل ہو گئے اورسامان لوٹ کر چلتے بنے۔پولیس نے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے 32سے زائد ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے اور لاتعداد ایسے ہی جن کی تاحال شناخت نہیں ہو سکی۔ پولیس نے حراست میں لیے گئے ان ملزمان کی تصاویر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پرپوسٹ کی ہیں اوردیگر بدقماشوں کو متنبہ کرنے کے لیے لکھا ہے کہ ”آپ دوسروں کا سامان لوٹنے کا سوچ رہے ہیں؟ پہلے ان لوگوں سے اس کا انجام پوچھ لیں۔“رپورٹ کے مطابق ان ملزمان کے خلاف چوری اور ڈکیتی کے الزامات کے تحت مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔