سی بی آئی کی چارج شیٹ میں میں اناو کے ایم ایل اے ریپ مجرم قرار۔ بی جے پی کی پریشانی میں اضافہ

لکھنؤ : (ایجمسی) بی جے پی ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کے خلاف مبینہ ریپ کیس میں سی بی آئی کی چارج شیٹ نے برسر اقتدار پارٹی کو مشکل میں ڈال دیا ہے کیوں کہ اپوزیشن اِس لیجسلیٹر کو خارج کرنے کا مطالبہ کررہی ہے جبکہ زعفرانی پارٹی اِس موقف پر قائم ہے کہ کوئی بھی فیصلہ کرنا قبل ازوقت ہے۔ سینگر جو 4 مرتبہ کا ایم ایل اے ہے جسے اترپردیش کے اناؤ میں زبردست تائید و حمایت حاصل ہے، گزشتہ روز اُسے سی بی آئی نے چارج شیٹ میں نامزد کیا اور کہا گیا کہ وہ اپنی قیامگاہ پر نابالغ لڑکی کی عصمت ریزی میں ملوث ہے۔ یہ واقعہ گزشتہ سال 4 جون کو موض ماکھی میں پیش آیا تھا۔ یوپی بی جے پی کے ترجمان چندراموہن نے کہاکہ پارٹی قیادت اِس معاملے پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہے اور مقامی قیادت کے ساتھ ربط میں ہے۔ جو کچھ بھی ضروری اور مناسب اقدامات ہیں وہ بی جے پی کی پالیسیوں کے مطابق کئے جائیں گے۔ کوئی فیصلہ یقینا کیا جائے گا۔ اُنھوں نے مزید کہاکہ اناؤ ایم ایل اے کے اخراج کے مطالبہ پر فیصلہ کرنا ابھی قبل ازوقت ہے کیوں کہ سی بی آئی نے گزشتہ روز محض چارج شیٹ داخل کی ہے۔ اُنھوں نے اپوزیشن ایس پی اور کانگریس کے علاوہ ریپ کی شکار کے انکل کی جانب سے سینگر کو پارٹی سے خارج کرنے کے مطالبہ پر کہاکہ چارج شیٹ داخل کئے زیادہ وقت نہیں ہوا ہے، ابھی سے کوئی نتیجہ اخذ کرنا جلد بازی ہوگی۔ بی جے پی نے اپنے اُصولوں پر کبھی مفاہمت نہیں کی اور ہم اُنھیں کافی اہمیت دیتے ہیں۔ سینگر کی چارج شیٹ میں نامزدگی پر اُس کے خلاف کارروائی کرنے کے بارے میں پارٹی کی خاموشی کے تعلق سے ترجمان نے کہاکہ وقت آنے پر ضرور کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔ بی جے پی ترجمان نے یہ بھی کہاکہ ہماری پارٹی نے کبھی وہ کام نہیں کیا جو کانگریس کرتی ہے۔ بی جے پی کا بعد میں موقف رہتا ہے جبکہ کانگریس کو مختلف گوشوں سے متعدد مسائل کا سامنا ہے جس پر وہ جواب دینے سے قاصر ہے۔ کانگریس کے سامنے سوالات کی طویل فہرست ہے اور اِس کی قیادت ضمانت پر ہے۔ جہاں تک بی جے پی کا تعلق ہے یہ معاملہ صرف ایک ایم ایل اے سے متعلق ہے، پارٹی قیادت سے نہیں۔ یوپی حکومت کی درخواست پر سی بی آئی نے یہ تحقیقات اپنے ذمہ لی ہے۔ ہم انصاف کو یقینی بنانے کے پابند عہد ہے اور یہ کام ضرور کیا جائے گا۔ سی بی آئی کو ریاستی حکومت نے جرم کے تقریباً 10 ماہ بعد یہ کیس سونپا تھا جبکہ یہاں چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کی قیامگاہ کے روبرو مظلوم نے خود کو جلالینے کی کوشش کی تھی۔ اس کے بعد مظلوم کا باپ جیل میں مبینہ زخموں سے جانبر نہ ہوسکا جو بتایا جاتا ہے کہ ایم ایل اے کے بھائی کے ہاتھوں اُس کی پٹائی کا شاخسانہ رہے۔ یہ موت اِس سال اپریل میں پیش آئی جس نے برسر اقتدار پارٹی کی پریشانیاں مزید بڑھادیئے۔ مرکزی تحقیقاتی ایجنسی نے سینجر اور اُس کے معاون ششی سنگھ پر بچوں کو جنسی جرائم سے محفوظ رکھنے والے قانون کے تحت ریپ کے ملزم بتایا ہے اور اُن پر مجرمانہ سازش رچنے کا الزام بھی ہے۔