موہن بھاگوت کابیان منصوبہ بنداوراصل ذہنیت کاعکاس،مودی سرکارسرحدوں پرآرایس ایس اہلکاروں کوتعینات کرکے دیکھے:پی ایف آئی

نئی دہلی 13فروری(ملت ٹائمز)
پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے چیئرمین ای ابوبکر نے کہا کہ آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے لیے ان کی تنظیم ملک ِہندوستان سے بڑھ کر ہے۔ ای ابوبکر نے موہن بھاگوت کے اس متنازع بیان پر رد عمل کا اظہار کیا، جس میں بھاگوت نے آر ایس ایس کو ہندوستانی فوج کی بہ نسبت زیادہ قابل بتایا ہے۔ موہن بھاگوت نے بہار میں آر ایس ایس کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستانی فوج کو جنگ کے لیے تیار ہونے میں ۶ مہینے لگ جائیںگے، لیکن آر ایس ایس کو صرف تین دن لگیں گے۔ ای ابوبکر نے کہا کہ یہ کوئی عام الفاظ نہیں ہیں، بلکہ یہ آر ایس ایس کی اصل ذہنیت کی عکاسی کرتے ہیں۔جنگ آزادی کے دوران اور آزادی کے بعد کے آر ایس ایس کے خیالات اور اعمال یہ ثابت کرنے کے لیے کافی ہیں کہ ان کا فرقہ وارانہ و تفریقی ایجنڈا ان کے نزدیک ملک کی سا لمیت اور خوش حالی سے زیادہ محبوب ہے۔حقیقت میں موہن بھاگوت نے اپنی تنظیم کی تعریف سے زیادہ فوج کی توہین کی ہے جو دشمنوں سے ہمارے ملک کی حفاظت کرتی ہے۔ لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ ایک طرف فوج بیرونی دشمنوں سے لڑ رہی ہے، وہیں دوسری جانب آر ایس ایس ہمارے اپنے ہی شہریوں کے خلاف برسر پیکار ہے؛ اور جن اندرونی لوگوں کو اس نے دشمن بنا رکھا ہے ان میں دلت، مذہبی اقلیتیں اور سیکولر افراد شامل ہیں۔گرچہ کوئی بھی محب ِوطن شہری ،آر ایس ایس کی فکر و نظریے کو تسلیم نہیں کر سکتا، لیکن موہن بھاگوت کے بیان میں صرف ایک ایسا نکتہ ہے ، جس کے نفاذ کا ہم شدت سے انتظار کر سکتے ہیں۔ انہوں نے یہ شیخی بگھاری ہے کہ آر ایس ایس جو فوج کی مانند نظم و ضبط رکھتی ہے، ضرورت پڑنے پر سرحد پر دشمنوں سے لڑنے کے لیے تیار ہے۔ ای ابوبکر نے اس خواہش کااظہارکیاکہ کاش ملک ہماری سرحدوں پر فوری طور پر سویم سیوکوں کو تعینات کیے جاتے ہوئے دیکھ سکے، یہ وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے کیونکہ مودی حکومت میں روزانہ ہمارے فوجی سرحدوں پر شہید کیے جا رہے ہیں۔