بچوں کی جان بچانے والے مسیحا ڈاکٹر کفیل خان کو رہاکرے یوگوی حکومت : انصاف منچ سی پی آئی ایم ایل

پچھلے پانچ ماہ سے متھوراجیل میں بند مشہور ماہر امراض اطفال ڈاکٹر کفیل خان کی رہائی کے لئے انصاف منچ و سی پی آئی ایم ایل نے احتجاج کیا
مظفرپور: (پریس ریلیز ) اے سی اے اینٹی تحریک میں سرگرم عمل ہونے کے الزام میں مشہور ماہر امراض اطفال ڈاکٹر کفیل خان کی رہائی کے لئے انصاف منچ اور سی پی آئی ایم ایل (بھاکپا-مالے) نے مظاہرہ کیا-انصاف منچ اور سی پی آئی-ایم ایل کے کارکنوں نے پارٹی دفتر اور علاقوں میں پوسٹرز کے ساتھ مظاہرہ کیا۔ اس دوران ، ڈاکٹر کفیل خان پر غلط طریقے سے لگائے گئےقومی سلامتی ایکٹ (این ایس اے) کو ختم کرنے اور عوامی مفاد میں بغیر کسی تاخیر کے رہا کرنے کا مطالبہ کیا گیا- انصاف منچ کے ریاستی صدر سورج کمار سنگھ نے کہاکہ گذشتہ سال چمکی بخار سے متاثر سیکڑوں بیمار بچوں کی جان بچانے کے لیے ڈاکٹر کفیل خان گورکھپور سے چل کر مظفر پور آئے تھے، ڈاکٹر خان نے مظفر پور اور آس پاس کے اضلاع میں درجنوں دیہاتی علاقوں میں میڈیکل کیمپ کاانعقادکیا تھا اور مفت علاج کیا تھا۔ پچھلے سال پٹنہ کے سیلاب میں بیمار ہونے والے بچوں اور لوگوں کا علاج بھی کیاتھا ،سورج سنگھ نے کہا کہ کفیل خان نے مظفر پور ، سیتا مڑھی اور پٹنہ شہروں اور دیہی علاقوں میں میڈیکل کیمپ لگائے تھے۔ اگر وہ آج باہر ہوتے تو کورونا وباء کے دوران بھی لوگوں کی جان بچانے کے لئے مثالی قربانی دےرہےہوتے لیکن ایسے ڈاکٹر کو جیل میں رکھنا نہ صرف ان کے ساتھ بلکہ عوام کے ساتھ بھی ناانصافی ہے۔مظاہرہ میں انصاف منچ کے ریاستی صدر سورج کمار سنگھ ، ریاستی نائب صدر آفتاب عالم ، ظفر اعظم ، سی پی آئی ایم ایل مظفرپور کے ضلعی سکریٹری کرشن موہن ، انصاف منچ کے ضلعی صدر فہد زمان ، ریاض خان ، نوشاد عالم ، شفیق الرحمٰن ، محفوظ الرحمان ، خالد رحمانی ، نور عالم ، محمد اعجاز ،آئیسا اسٹیٹ کونسلر دیپک کمار ، اپوا ضلعی سکریٹری نرملا سنگھ ، سی پی آئی ایم ایل نگر کمیٹی ممبر راج کشیور پرساد ، دھننجئے کمار ، رشی راج ، وکی کمار ، نسیم اختر ، محمد کاشف سمیت دیگر کارکنان بھی اس میں شامل تھے۔ انصاف منچ کے ریاستی نائب صدر آفتاب عالم نے کہا کہ یوگی حکومت نے تین سال قبل گورکھپور کے بی آر ڈی میڈیکل کالج میں آکسیجن اسکینڈل میں بچوں کی جان بچانے میں ملوث صرف ڈاکٹر کفیل خان کو ہی ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔جیل بھیج دیا گیا تھا۔ لیکن ان کے خلاف لگائے جانے والے الزامات کی تحقیقات میں یہ بات ثابت نہیں ہوئی اور وہ کئی ماہ بعد جیل سے رہا ہوسکے۔ لیکن سی اے اے مخالف تحریک کے دوران علی گڑھ میں مشتعل تقریر کرنے کے جھوٹاالزام لگاکر کفیل خان کو فروری کے بعد ایک بار پھر جیل بھیج دیا گیا ہے۔ ضمانت ملنے کے بعد بھی انھیں رہا نہیں کیا گیا اور انہیں زبردستی قید کردیا گیا اور جیل میں رکھا گیا ہے- ان کی زندگی کو بھی جیل میں کورونا انفیکشن کا خطرہ ہے۔ آفتاب عالم نے کہا کہ یوگی حکومت ایسے ڈاکٹروں کو جیل میں رکھ کر جمہوریت اور قانون سے کھلواڑ کررہی ہے ۔