اردن کا اسرائیل سے مسجد اقصیٰ میں مداخلت بند کرنے کا مطالبہ

عمان: اردن نے ایک بار پھرمسجد اقصیٰ میں یہودی آباد کاروں کی اشتعال انگیزی اور اسرائیلی فوج کی مداخلت کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیلی ریاست پر زور دیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے تیسرے مقدس ترین مقام میں اشتعال انگیزی سے باز آئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اردنی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم مسجد اقصیٰ کے امور میں اسرائیل کی باربار مداخلت کو کھلی اشتعال انگیزی قرار دیتے ہیں۔ اسرائیل سے ہمارا مطالبہ ہے کہ وہ حرم قدسی کے تاریخی اور قانونی اسٹیٹس کا  احترام کرے اور مسجد اقصیٰ‌کے انتظامی امور اور اوقاف میں مداخل بند کی جائے۔ القدس کے محکمہ اوقاف کو آزادی کے ساتھ مسجد اقصیٰ کے امور چلانے کی اجازت دی جائے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ‌کے امور میں اسرائیلی مداخلت ناقابل قبول اور کھلی اشتعال انگیزی ہے۔
اردنی وزارت خارجہ کے ترجمان ضیف اللہ الفائز نے سوموار کے روز ایک بیان میں کہا کہ ماہ صیام کے آخری عشرے میں انتہا پسند یہودیوں کو قبلہ اول میں داخلے کے لیے کھلی چھٹی دینا ماہ مقدس میں اسرائیلی پولیس کی طرف سے فلسطینی نمایوں پر تشدد اور مسجد اقصیٰ کی مسلسل بے حرمتی ناقابل قبول ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ اردن مسجد اقصیٰ کے حوالے سے اسرائیلی اقدامات اور تصرفات کی شدید مذمت کرتا ہے اور اسرائیل سے ایک بار پھر پر زور مطالبہ کرتا ہے کہ وہ القدس اور مسجد اقصیٰ کے حوالے سے بین الاقوامی قراردادوں اور عالمی قوانین کا احترام کرے۔