الیکشن کمیشن صرف بی جے پی کی بات سنتا ہے: ممتا

وزیر اعلی نے کہا کہ آپ (وزیر اعظم) ووٹوں کے لئے بنگلہ دیش گئے تھے اور اب وہاں پر تشدد ہو رہا ہے۔ الیکشن کمیشن کو یہ سب نظر نہیں آ رہا ہے ۔
مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے کل یہ الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن کارویہ متعصبانہ ہے اور صرف بی جے پی کی بات سنتی ہے۔
ایک انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ممتا نے کہا کہ میں الیکشن کمیشن سے درخواست کرتی ہوں کہ وہ ہاتھ جوڑیں اور نہ صرف بی جے پی کی بات سنیں بلکہ سب کی بات سنیں اور متعصب نہ ہوں۔ ممتا بنرجی نے کہاں کہ میں شرمندہ ہوں کہ ایک ایسے وزیر اعظم کو دیکھ رہی ہوں جنہیں بولنے کی سرحد معلوم نہیں ہے ۔
محترمہ بنرجی نے کہا کہ انہوں نے تمام مذاہب کے لئے کام کیا ہے۔ انہوں نے کیا نہیں کیا اب صرف ایک چیز باقی ہے ، بی جے پی کو ہٹا دیں ، ملک بچالیں۔ بائیں بازو کی جماعتیں اور کانگریس بی جے پی کی ایجنٹ ہیں۔ مودی ، آپ ٹرمپ کے پاس ٹرمپ کارڈ کھیلنے گئے تھے اور اب بنگلہ دیش بنگال کارڈ کھیلنے گئے ہیں۔وزیر اعلی نے کہا کہ آپ ووٹوں کے لئے بنگلہ دیش گئے تھے اور اب وہاں پر تشدد ہو رہا ہے۔ الیکشن کمیشن کو یہ سب نظر نہیں آرہا ہے ۔
بنرجی نے کہا کہ وہ ریلوے ، بی ایس این ایل ، بینک فروخت کررہے ہیں۔ سیاست میں یہ اچھی چیز نہیں ہے۔ آپ اپنی تقریر پر قابو رکھنا سیکھیں ۔
ممتا بنرجی نے کہا کہ مجھے شرم آرہی ہے کہ ایسے لوگ بھی بنگال میں رہتے ہیں جو کوچ بہار جیسے مزید واقعات اور مزید ہلاکتوں کی بات کررہے ہیں ۔ ایسے لوگوں کو جیل میں ڈالنا چاہئے اور انہیں سیاست سے ہٹا دینا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ کچھ سیاست داں شیتل کوچی جیسے مزید واقعات کی دھمکی دے رہے ہیں ، جبکہ کچھ یہ کہہ رہے ہیں کہ ہلاکتوں کی تعداد زیادہ ہونی چاہئے تھی۔” میں اس طرح کے رد عمل دیکھ کر حیران اور افسردہ ہوں۔ یہ رہنما کیسے ہیں؟ ایسے لوگوں پر سیاسی طور پر پابندی عائد کی جانی چاہئے۔