امریکہ: سابق صدور اوبامہ، بش اور کلنٹن نے تشدد کے لیے ڈونالڈ ٹرمپ کو ٹھہرایا ذمہ دار

امریکہ کے سابق صدور اوباما، بش اور کلنٹن نے کیپٹل بلڈنگ میں تشدد بھڑکانے کے لیے موجودہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ پر تلخ حملہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کے لیے انتہائی بے عزتی اور شرمندگی کا لمحہ ہے۔

ونے کمار
یو ایس کیپٹل پر ہوئے تشدد کو لے کر امریکہ کے کئی سابق صدور کا رد عمل سامنے آیا ہے۔ سابق صدر براک اوباما، جارج ڈبلیو بش اور بل کلنٹن نے تشدد کی مذمت کرتے ہوئے موجودہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
یو ایس کیپٹل پر ہوئے تشدد کو لے کر امریکہ کے کئی سابق صدور کا رد عمل سامنے آیا ہے۔ سابق صدر براک اوباما، جارج ڈبلیو بش اور بل کلنٹن نے تشدد کی مذمت کرتے ہوئے موجودہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
امریکہ کے سابق صدر جارج بش نے اس تعلق سے کہا کہ وہ اور ان کی بیوی (ہلیری کلنٹن) نے پورے واقعہ کو دیکھا۔ انھوں نے کہا ’’یہ سب دل توڑنے والا ہے۔ یہ بتاتا ہے کہ کیسے کسی ’بنانا ریپبلک‘ (کمزور جمہوریت) میں انتخابی نتائج کو متنازعہ بنا دیا جاتا ہے، ہماری جمہوریت میں نہیں۔ انتخاب کے بعد سے ہی کچھ لیڈروں کے غیر اخلاقی سلوک، ہمارے اداروں، ہماری روایتوں اور قانون نافذ کرنے والی ہماری ایجنسیوں کے تئیں بے عزتی کے جذبہ سے میں حیران ہوں۔‘‘
امریکہ کے سابق صدر جارج بش نے اس تعلق سے کہا کہ وہ اور ان کی بیوی (ہلیری کلنٹن) نے پورے واقعہ کو دیکھا۔ انھوں نے کہا ’’یہ سب دل توڑنے والا ہے۔ یہ بتاتا ہے کہ کیسے کسی ’بنانا ریپبلک‘ (کمزور جمہوریت) میں انتخابی نتائج کو متنازعہ بنا دیا جاتا ہے، ہماری جمہوریت میں نہیں۔ انتخاب کے بعد سے ہی کچھ لیڈروں کے غیر اخلاقی سلوک، ہمارے اداروں، ہماری روایتوں اور قانون نافذ کرنے والی ہماری ایجنسیوں کے تئیں بے عزتی کے جذبہ سے میں حیران ہوں۔‘‘
سابق وزیر خارجہ اور بل کلنٹن کی بیوی ہیلری کلنٹن کا بھی بیان اس تشدد کے تعلق سے سامنے آیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ملک کے ’دہشت گردوں‘ نے امریکہ کی جمہوریت پر حملہ کیا اور اقتدار کی پرامن منتقلی کے عمل کو رخنہ انداز کیا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہمیں پھر سے قانون کا راج قائم کرنا ہوگا اور انھیں جوابدہ بنانا ہوگا۔ جمہوریت حساس ہے۔ ہمارے لیڈروں کو اس کی حفاظت کرنے کی ذمہ داری لینی ہوگی۔‘‘