اناؤ معاملہ میں پولیس کا انکشاف ، دلت لڑکیوں کو یکطرفہ محبت کی وجہ سے قتل کیا گیا

پولس نے بتایا کہ تینوں لڑکیوں کو جراثیم کش ملا پانی پلایا گیا تھا، جس کی وجہ سے دو کی موت ہو گئی اور ایک کا علاج اسپتال میں ہو رہا ہے

اناؤ: تین دلت لڑکیوں کو زہر دینے اور ان میں سے دو کی موت کے معاملہ کا پولیس نے جمعہ کے روز انکشاف کر دیا۔ پولس نے بتایا کہ تینوں لڑکیوں کو جراثیم کش ملا پانی پلایا گیا تھا، جس کی وجہ سے دو کی موت ہو گئی اور ایک کا علاج اسپتال میں ہو رہا ہے۔ کلیدی ملزم کا نام ونے عرف لمبو ہے جبکہ دوسرا ملزم ونے کا دوست ہے اور نابالغ ہے۔ پولیس نے بتایا کہ ونے ایک لڑکی سے یکطرفہ محبت کرتا تھا لیکن لڑکی نے اسے ٹھکرا دیا تھا۔
لکھنؤ رینج کی آئی جی لکشمی سنگھ نے میڈیا کو بتایا کہ ’’ونے نام کے شخص اور اس کے ساتھی (نابالغ) کو حراست میں لیا گیا ہے۔ پوچھ تاچھ میں ونے نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے وقت سے 3 بچیوں میں سے ایک کے ساتھ اس کی اچھی دوستی ہو گئی، اسے اس بچی سے محبت ہو گئی۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ’’بچی نے فون نمبر دینے سے انکار کیا اور محبت کو بھی ٹھکرا دیا۔ ونے نے زراعت میں استعمال ہونے والے جراثیم کش کو پانی کی بوتل میں ملا کر رکھا تھا۔ ونے نے پانی اس لڑکی کو دیا لیکن باقی لڑکیوں نے بھی پانی پی لیا اور بیہوش ہو گئیں۔‘‘
پولیس کے مطابق ملزم ونے نے بتایا کہ وہ جس لڑکی سے محبت کرتا تھا وہ اسپتال میں داخل ہے۔ اس نے واقعہ والے دن دیگر دونوں لڑکیوں سے نکمین بھی منگائی تھی۔ ملزم نے ایک ہی لڑکی کو جراثیم کش ملا ہوا پانی پینے کو دیا تھا۔ لیکن اس کی بوتل سے باقی دونوں لڑکیوں نے بھی پانی پی لیا۔ تھوڑی دیر کے بعد تمام لڑکیوں کے منہ سے جھاگ نکلنے لگا۔ یہ دیکھ کر دونوں ملزمان جائے وقوعہ سے فرار ہو گیے۔
پولیس نے بتایا کہ فارینسک ٹیم کو جائے وقوعہ سے جراثیم کش کی بوتل، خالی پانی کی بوتل، نمکین کے خالی پیکیٹ اور سگریٹ کے ٹکڑے برآمد ہویے ہیں۔ وہیں اناؤ کے ضلع مجسٹریٹ رویندر کمار نے کہا کہ وزیر اعلیٰ یوگی نے مہلوک لڑکیوں کے کنبہ کو امداد کے طور پر پانچ لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔ جبکہ زخمی لڑکی کو دو لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی زخمی لڑکی کا علاج وزیر اعلیٰ امدادی فنڈ سے مفت کرانے کی بات کہی۔

کیا ہے معاملہ؟

اناؤ کے تھانہ اشوہا علاقہ کے تحت آنے والے گاؤں پاٹھک پور کے ماجرا ببراہا میں بدھ کے روز سہ پہر تین بجے پھوپھی اور بھیتیجی مویشیوں کے لئے سبز چارہ لینے کھیت میں گئی تھیں لیکن وہ دیر شام تک گھر نہیں لوٹیں۔ شام کے وقت اہل خانہ لڑکیوں کو تلاش کرنے نکلے۔ کنبہ کے افراد کے مطابق یہ تینوں لڑکیاں کپڑے سے بندھی ہوئی ملی۔ تینوں کے منہ سے جھاگ نکل رہے تھے، جب انہیں اسپتال لے جایا گیا تو دو کی موت ہو گئی، جبکہ تیسرے کی حالت تشویشناک ہے۔

کانپور کے ریجنسی اسپتال میں داخل مریضہ کے بارے میں جمعہ کی صبح میڈیکل بلیٹن جاری کیا گیا تھا۔ اسپتال کے پی آر او پرمجیت سنگھ کا کہنا ہے کہ بچی کے جسم میں ابھی تک کوئی حرکت نہیں ہوئی تھی ، لیکن اب ہم جو علاج کروا رہے ہیں اس کا مثبت اثر پڑ رہا ہے۔ وہ ہاتھ پاؤں ہل رہی ہے۔ ہم امید کر رہے ہیں کہ ہم آہستہ آہستہ لڑکی کو وینٹیلیٹر سپورٹ سے ہٹانے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ جواب 24 گھنٹوں میں سامنے آجائے گا۔