اپنا پیارا دیس ہمارا ہے اپنی پہچان ★ نہ تیرا نہ میرا دیکھ ہمارا ہندوستان

فوزیہ رباب
پیار محبت امن ترقی یہ ہے خواب ہمارا
اللہ سوہنے پیاری دھرتی ہے احسان تمہارا
اپنی اس دھرتی پہ اپنی جاں بھی ہے قربان
نہ تیرا نہ میرا دیکھ ہمارا ہندوستان
اک دوجے کا دکھ سکھ بانٹیں بانٹیں ہر سو پیار
نفرت دل سے دور کریں ہم بن جائیں دلدار
ختم کریں دل کی دوری کو، مشکل ہو آسان
نہ تیرا نہ میرا دیکھ ہمارا ہندوستان
جیون جیون آس میں بیتا کب سب اک ہو جائیں
مذہب فرقوں سے نکلیں اور سب انساں کہلائیں
پھر دیکھیں دنیا میں اپنی دھرتی کی اک شان
نہ تیرا نہ میرا دیکھ ہمارا ہندوستان
باغوں میں اک کوئل بولے پیار کے گیت سنائے
ہر باسی اس دیس کا جگ میں اس کا نام بنائے
اپنا پیارا دیس ہمارا ہے اپنی پہچان
نہ تیرا نہ میرا دیکھ ہمارا ہندوستان
اب تو رباب نے آنکھوں میں بھی سپنا ایک سجایا
دیس کی خاطر مٹ جانے کا دل میں عزم جگایا
ایک نہیں یہ لاکھوں جانیں ہوں اس پر قربان
نہ تیرا نہ میرا دیکھ ہمارا ہندوستان

فوزیہ رباب
گوا، الہند