بدایوں اجتماعی عصمت دری معاملہ کا کلیدی ملزم مہنت گرفتار

گزشتہ اتوار کو بدایوں ضلع کےایک گاؤں کے مندر سےایک پچاس سالہ خاتون کی مشکوک حالات میں موت واقع ہو گئی تھی ۔

بدایوں ضلع میں آنگنواڑی کی کارکن خاتون کےساتھ مبینہ اجتماعی عصمت دری اور اس کے بعد اس کا قتل کرنے کےمعاملہ میں کلیدی ملزم مہنت کو جمعرات کی رات کو اتر پردیش پولیس نےگرفتار کر لیا ہے ۔خبر کےمطابق ضلع افسر پرشانت کمار نے بتایا ہے کہ جمعرات کی آدھی رات کو مہنت ستیہ نارائن کو اوگھیتی پولیس تھانہ علاقہ کےایک گاؤں سے اس کے مرید کے گھر سے گرفتار کیا گیا ہےاور اس سے پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔
واضح رہےمہنت کی گرفتاری پر بڑا انعام بھی رکھا گیا تھا۔گزشتہ اتوار کو بدایوں ضلع کےایک گاؤں کے مندر سےایک پچاس سالہ خاتون کی مشکوک حالات میں موت واقع ہو گئی تھی ۔ اس خاتون کےاہل خانہ نے مندر کےمہنت ستیہ نارائن اور اس کےدو ساتھیوں پرعصمت دری اور قتل کا الزام لگایا تھا۔ ان کی شکایت کی بنیاد پر ان لوگوں کےخلاف معاملہ درج کرلیا گیا تھا۔مہنت کےدو ساتھیوں کو پہلے ہی گرفتار کر لیا گیا تھا ۔ مہنت فرار ہو گیا تھااور اس کی گرفتاری کےلئے چار ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں۔
اتر پردیش حکومت نےاس معاملہ کو سنجیدگی سے لیا ہےاور وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اس پورے معاملہ کی پولیس سےرپورٹ طلب کی ہے۔ واضح رہےاس معاملہ میں لاپروائی برتنےکےالزام میں تھانہ انچارج کو فوری طور پر معطل بھی کردیا گیا تھا۔
اتر پردیش سے مستقل عصمت دری کی خبریں آ رہی ہیں ۔ ہاتھرس معاملہ میں کیاہواسب کوسب کچھ معلوم ہی ہے۔ ان واقعات کا مستقل طور پر رونما ہونا اس جانب اشارہ کرتا ہےکہ اتر پردیش میں پولیس اور قانون کا خوف مجرموں کےدل و دماغ سے نکل گیا ہے۔