جماعت اسلامی ہند کے قدآور رہنما  ڈاکٹر محمد رفعت کا انتقال

      نئی دہلی:  جماعت اسلامی ہند کے مفکر و قد آور رہنما ڈاکٹر محمد رفعت کا’الشفا‘ اسپتال،نئی دہلی میں کل انتقال  ہوگیا۔ وہ 65 سال کے تھے۔ڈاکٹر رفعت مرحوم حال ہی میں جامعہ ملیہ اسلامیہ سے اپلائیڈ سائنسز اور ہیومینٹیز ڈپارٹمنٹ میں پروفیسر کی حیثیت سے ریٹائر منٹ حاصل کی۔انہوں نے آئی آئی ٹی کانپور میں تعلیم حاصل کی۔  وہ حلقہ دہلی و ہریانہ کے تقریباً سولہ برسوں تک امیر بھی رہے۔ نیز جماعت کے سینٹرل ایڈوائزی کونسل کے ممبر اور سینٹر فار اسٹڈی اینڈ ریسرچ کے ڈائریکٹر تھے۔ وہ پالیسی مرتب کرنے اور نئے اداروں اور اس سے وابستہ تنظیموں کے قیام کے لئے جماعت کی متعدد اہم کمیٹیوں کی سربراہی کے علاوہ رسالہ’زندگی نو‘کے سابق ایڈیٹر بھی رہ چکے تھے۔ان کی وفات پر جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ” ڈاکٹر رفعت کی وفات امت مسلمہ اور اسلامی تحریک کے لئے ایک بڑا خسارہ ہے۔ وہ ایک دانشور، عظیم رہنما اورمفکر سرپرست تھے۔وہ بہت سی خوبیوں کے مالک تھے، ان میں زبردست ذہانت، بے مثال صلاحیتیں اور متنوع موضوعات پر تقریریں کرنے کی زبردست قابلیت تھی۔وہ بغیر کسی نوٹ کے ایسے مربوط انداز میں تقریر کرتے تھے جیسے کوئی تحریری مضمون پڑھ رہے ہوں۔وہ انتہائی خوش مزاج اور سادہ زندگی گزارتے تھے۔وہ تھیوریٹیکل فزکس کے استاد تھے۔سائنس کے اس موضوع کا فلسفہ سے گہرا تعلق ہے۔لہٰذا انہوں نے سائنس اور فلسفے کے اصل ماخذ کا براہ راست مطالعہ کیا تھا۔ اللہ ان کے گناہوں کو معاف فرمائے اور جنت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ان کے وارثین میں اہلیہ اور پانچ بچے ہیں۔ ان کی اہلیہ سابق امیر جماعت اسلامی ہند مولانا سید جلال الدین عمری کی صاحبزادی ہیں۔