جمہوریت کے بقا کی فکر ہرشہری کی ذمہ داری : ڈاکٹر مفتی محفوظ الرحمن عثمانی

جامعۃ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ مدہوبنی سپول میں جشن جمہوریہ
آج پورے جوش وخروش اور تزک و احتشام کے ساتھ پورے ملک میں یوم جمہوریہ منایا جارہا ہے، ہرکوئی خوشی و مسرت کے ساتھ ترنگا لہرارہا ہے، لیکن یہ یاد رہے کہ یہ ملک بڑی قربانیوں کے بعد آزاد ہوا، اور آزادی کےڈھائ سال بعد سیکولر دفعات کانفاذ ہوا اور یہ ملک جمہور ملک قرار دیا گیا،ہرمحب وطن کی ذمہ داری ہے کہ جمہوریت کے بقا کی فکر کریں یہ باتیں معروف عالم دین ڈاکٹر مفتی محفوظ الرحمن عثمانی بانی ومہتمم جامعۃ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ مدہوبنی سپول بہار نےیوم جمہوریہ کےموقع پر منعقد پروگرام میں پرچم کشائی سےقبل کہا، انہوں نے ہندوستان کی آزادی اور مجاہدین وطن کی قربانیوں کو تفصیل سے بیان کیا، اور کہاکہ نفرت کو محبت سے ختم کرنے کی ضرورت ہے، اس ملک کی خوبصورتی اسی میں ہے کہ یہاں ہرمذہب ،اور برادری کے لوگ عزت کی زندگی گزارے، کسی بھی شہری کےساتھ بھید بھاؤ کےبغیر انصاف کیا جائے، اقلیتوں کو اس نظر سے بھی دیکھا جائے کہ ملک کی آزادی میں ان کی کتنی قربانی ہے، ضرورت ہے کہ اپنی پارٹی، اپنی جماعت اور اپنی حکومت کی ترقی کے بجائے ملک کی ترقی اور سالمیت کی فکر کریں، اس موقع پر سیمانچل ڈیلوپمنٹ فرنٹ کےجنرل سیکرٹری شاہ جہاں شاد نےکہاکہ آج جب کہ ایک طرف انڈیا گیٹ پر جشنِ جمہوریہ منایا جا رہا ہے، وہیں دوسری طرف ملک کے کسان اورمزدور دہلی کے سڑکوں پرسخت ٹھنڈک میں احتجاج کر رہے ہیں، اور اپنے حقوق کی لڑائی لڑرہے ہیں، اقتدار کی کرسی پر بیٹھے لوگ چند سرمایہ کاروں کے ہاتھ میں یہ ملک دینا چاہتے ہیں جوکسی اعتبار سے بہتر نہیں ہے، اس موقع پر مفتی محمد انصار قاسمی نےآئین ہند پرگفتگو کرتے ہوئے یہ اپیل کی کہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم خود اور اپنے بچوں کو بھی دستور ہند سےواقف کرائیں. اس موقع پر قاری شمشیر عالم جامعی ، مولانا حمیدالدین مظاہری ، مفتی عقیل انور مظاہری وغیرہ نے اظہارِ خیال کیا، مولانا محمد عقیل قاسمی اور حافظ محمد رضی نےترانہ ہندی پیش کیا، قرب وجوار سے بڑی تعداد میں لوگوں نےشرکت کی، پرچم کشائی مفتی محفوظ الرحمن عثمانی اور شاہ جہاں شاد کےہاتھوں ہوا۔