کسان تحریک کے تین ماہ: وزارت زراعت کا محاصرہ کرے گی کسان کانگریس

سریندر سولنکی نے کہا کہ تین زرعی قوانین کے خلاف قومی راجدھانی کی سرحدوں پر چل رہی کسان تحریک کے تین مہینے مکمل ہونے پر کسان کانگریس وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر کا گھیراؤ کرے گی۔
نئی دہلی: مرکزی حکومت کے تین زرعی قوانین کے خلاف دہلی کی سرحدوں پر جاری کسانوں کی تحریک کے تین ماہ مکمل ہونے پر کل یعنی 26 فروری کو کسان کانگریس وزارت زراعت کا محاصرہ کرے گی۔ کسان کانگریس کے نائب صدر سریندر سولنکی نے میڈیا سے بات چیت کے دوران یہ اعلان کیا۔ انہوں نے کہا، ’’تین زرعی قوانین کے خلاف قومی راجدھانی کی سرحدوں پر چل رہی کسان تحریک کے تین مہینے مکمل ہونے پر کسان کانگریس وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر کا گھیراؤ کرے گی۔‘‘
سریندر سولنکی نے کہا کہ کرشی بھون کے سامنے میں بھی کسان کانگریس کے کارکنان احتجاج کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس قدم کے ذریعے گزشتہ تین مہینوں سے کسانوں کے مسائل کو نظر انداز کرنے والی بی جے پی حکومت کو نیند سے بیدار کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
سریندر سولنکی نے کہا کہ کسان کانگریس دہلی ہریانہ ٹیکری بارڈر پر پہلے دن سے ہی کسانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہم پہلے دن سے کسانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہم کسان مخالف قوانین کے خلاف کئی ریلیاں کر چکے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اب تک ان تین قوانین کے خلاف احتجاج کرتے ہویے 200 سے زائد کسانوں نے اپنی جان گنوائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نہ صرف ملک بلکہ بیرون ملک سے بھی کسان تحریک کو حمایت دینے کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسان کانگریس کسانوں کے حقوق کے لیے ہمیشہ جدوجہد کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ جب تک نریندر مودی حکومت ان تینوں قوانین کو وپس نہیں لیتی، کسان کانگریس قومی راجدھانی کی سرحدوں پر کسانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کھڑی رہے گی۔