گجرات: بلدیاتی انتخابات سے قبل اویسی کی 32 فیٹ اونچی پتنگ موضوعِ بحث

32 فیٹ اونچی پتنگ بنانے والے لطیف رنگریز کا کہنا ہے کہ ’’گجرات میں پہلی بار اے آئی ایم آئی ایم میدان میں اتر رہی ہے، اسی لیے ہم نے اویسی کا استقبال کرنے کے لیے یہ پتنگ بازار میں اتاری ہے۔
نئی دہلی: (تنویر) اسدالدین اویسی کی پارٹی آندھرا پردیش سے نکل کر اب دھیرے دھیرے ملک کی دیگر ریاستوں میں بھی اپنے قدم جمانے کی کوشش کر رہی ہے۔ مہاراشٹر اور بہار میں اس پارٹی نے اپنی شناخت کافی حد تک بنا لی ہے اور اب اس کی کوشش مغربی بنگال، اتر پردیش اور گجرات کی سیاست میں ہلچل مچانے کی ہے۔ گجرات میں ہونے والے بلدیہ انتخاب کے پیش نظر اویسی کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم (آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین) نے بھارتیہ ٹرائبل پارٹی (بی ٹی پی) کے ساتھ اتحاد کیا ہے اور ’پتنگ‘ انتخابی نشان کے ساتھ اویسی آسمان میں دور تک سفر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس درمیان گجرات میں 32 فیٹ اونچی ایک پتنگ سامنے آئی ہے جس میں اویسی کی تصویر ہے اور لوگوں کے درمیان موضوعِ بحث بن گئی ہے۔
دراصل گجرات میں مکر سنکرانتی کے موقع پر لوگ خوب پتنگ بازی کرتے ہیں اور احمد آباد کے جمال پور میں 32 فیٹ اونچی پتنگ لطیف رنگریز نے بنائی ہے۔ پتنگ کے بارے میں انھوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’’گجرات میں پہلی بار اے آئی ایم آئی ایم میدان میں اتر رہی ہے، اسی لیے ہم نے اویسی کا استقبال کرنے کے لیے یہ پتنگ بازار میں اتاری ہے۔ اس پتنگ کو لوگ بہت پسند کر رہے ہیں۔‘‘ دلچسپ بات یہ ہے کہ اویسی کی تصویر پر مبنی چھوٹی پتنگیں بھی بازار میں خوب پسند کی جا رہی ہیں۔ 32 فیٹ اونچی جو پتنگ لطیف رنگریز نے تیار کی ہے اس پر اویسی کی تصویر کے ساتھ لکھا گیا ہے ’ویلکم‘ اور ’کر ہر میدان فتح‘۔
قابل غور ہے کہ مکر سنکرانتی کے موقع پر ہونے والی پتنگ بازی میں ہر سال سیاسی پارٹیوں اور سیاسی لیڈروں کا جلوہ دیکھنے کو ملتا ہے، لیکن ایسا پہلی بار ہے جب بی جے پی اور کانگریس جیسی پارٹیوں کے علاوہ اے آئی ایم آئی ایم کی پتنگ بھی آسمان میں لہراتی ہوئی نظر آئے گی۔ واضح رہے کہ گجرات میں آئندہ مہینے یعنی فروری میں بلدیہ انتخابات ہونے والے ہیں۔ ریاست میں 6 نگر نگم کے علاوہ 31 ضلع پنچایت، 231 تحصیل پنچایت اور 51 نگر پالیکاؤں کے انتخابات ہونے ہیں۔