یوپی پنچایت انتخابات میں بی جے پی کو لگا جھٹکا! ایودھیا، متھرا اور کاشی تینوں مقامات پر ہار کا سامنا

ضلع پنچایت انتخابات کے نتائج میں اب تک سماج وادی پارٹی ایک بڑی طاقت بن کر ابھری ہے اور ایودھیا، متھرا اور کاشی میں بی جے پی کی شکست نے یوگی حکومت کی نیند اڑا دی ہے۔

لکھنؤ: مغربی بنگال کے نتائج کے بعد بی جے پی کو اتر پردیش پنچایت انتخابات کے نتائج میں بھی شدید جھٹکا لگا ہے۔ مذہب کے نام پر سیاست کرنے والی بھگوا پارٹی کو ہندووں کے کئی اہم شہروں یعنی ایودھیا سے لے کر متھرا اور کاشی تک شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ان سبھی مقامات پر سماجوادی پارٹی نے کامیابی حاصل کی ہے۔ غورطلب ہے کہ یوپی کے یہ تین اضلاع یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کے ایجنڈے میں شامل رہے ہیں اور حکومت پچھلے چار سالوں میں ان اضلاع کے لئے متعدد اعلانات کرتی رہی ہے۔ اس کے باوجود ایودھیا، متھرا اور کاشی میں بی جے پی کا ہار جانا یہ ظاہر کرتا ہے لوگ اب فرقہ وارانہ سیاست سے اکتا چکے ہیں اور تبدیلی چاہتے ہیں۔
بی جے پی کو رام کے شہر ایودھیا میں کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ایودھیا ضلع میں کل ضلع پنچایت کے ارکان کی تعداد 40 ہے، جن میں سے سماج وادی پارٹی نے 24 نشستوں پر جیت حاصل کی ہے جبکہ بی جے پی کو یہاں صرف 6 نشستیں ہی حاصل ہو پائی ہیں۔ اس کے علاوہ آزاد امیدواروں نے 12 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ بی جے پی کو یہاں اپنے باغیوں کی وجہ سے بہت نقصان ہوا ہے، کیونکہ 13 سیٹوں پر پارٹی قائدین کو ٹکٹ نہ ملنے پر آزاد امیدوار کے طور پر انتخابی میدان میں اترے تھے۔ حالانکہ بی جے پی ایودھیا کے حوالہ سے کئی دعویٰ کرتی رہی ہے، لیکن یہاں سماج وادی پارٹی بھی کافی مقبول ہے۔ تاہم ایودھیا میں بی جے پی کا ایسے وقت میں ہارنا جب وہاں رام مندر تعمیر ہو رہا ہے اور بی جے پی اس کا سہرا اپنے سر پر باندھ رہی ہے، عوام کے مزاج کو سمجھنے کے لئے کافی ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقہ وارانسی میں بھی بی جے پی کی حالت تشویشناک ہے۔ ایم ایل سی انتخابات کے بعد کاشی میں ضلع پنچایت انتخابات میں بھی بی جے پی کو کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ضلع پنچایت کی 40 نشستوں میں سے بی جے پی کے کھاتے میں صرف 8 نشستیں ہی گئی ہیں۔ وہیں، سماج وادی پارٹی نے یہاں 14 نشستوں پر قبضہ کر لیا ہے۔ بی ایس پی کو یہاں پانچ نشستیں حاصل ہوئی ہیں۔ 2015 میں بھی بی جے پی کو کاشی میں کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، لیکن یوگی حکومت کی تشکیل کے بعد بی جے پی نے ایس پی سے ضلع پنچایت صدر کی کرسی چھین لی تھی۔
ادھر، بھگوان کرشن کے شہر متھرا ضلع کی بات کریں تو بی جے پی کو یہاں بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ متھرا میں بہوجن سماج پارٹی نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور پارٹی کے 12 امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے۔ بی ایس پی کے بعد آر ایل ڈی نے 9 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ وہیں، بی جے پی 8 سیٹوں پر سمٹ گئی ہے۔ ایس پی کو یہاں ایک سیٹ ہی حاصل ہو سکی۔ خیال کیا جاتا ہے کہ متھرا میں بی جے پی کی شکست کاشتکاروں کی ناراضگی کی وجہ سے ہوئی ہے۔
اترپردیش اسمبلی انتخابات سے آٹھ ماہ قبل پنچایت انتخابات کو 2022 کا سیمی فائنل قرار دیا جا رہا تھا۔ یہ انتخابات حکمراں بی جے پی کے ساتھ ساتھ اپوزیشن سماج وادی پارٹی، بی ایس پی اور کانگریس کے لئے بھی اہم ہیں۔ ضلع پنچایت انتخابات کے نتائج میں اب تک سماج وادی پارٹی ایک بڑی طاقت بن کر ابھری ہے اور ایودھیا، متھرا اور کاشی میں بی جے پی کی شکست نے یوگی حکومت کی نیند اڑا دی ہے۔