محمد رضوان القاسمی
آج مسلمان یہود و نصاری اور غیروں کےطور طریق، رسم و رواج اپنا کر متاثر ہوتا ہے کہ اپنی شناخت و پہچان کو کھو دیتا ہے حالانکہ کسی قوم کی ثقافت و تہذیب اس قوم کی اصل پہچان ہوتی ہے اس وقت پوری دنیا۔ اپریل فول مناتی ہے اس کی تاریخ سےصرف نظر آخر جھوٹ تو جھوٹ ہی ہے حضور اکرم صلعم نے ارشاد فرمایا سچائی انسان کو نیکی کاراستہ دکھاتا ہے جھوٹ گمراہی کا راستہ دکھلاتا ہے غیروں کی بات تو دور اب ہمارے مسلم بھائی بہن بھی اپریل فول مناتے ہیں۔ صبح اٹھتے ایک دوسرے کو جھوٹ بولکر مذاق اڑاتے ہیں
احادیث میں غیروں کی مشابہت کی اختیار کرنے کی سخت ممانعت آئی ہے ایک موقع پر حضور اکرم صلعم نے ارشاد فرمایا جو آدمی جس قوم کی مشابہت اختیار کرے گا کل قیامت کے دن اس کا حشر اسی کے ساتھ ہوگا (ابوداؤد )
کسی جگہ آپ صلعم نےارشاد فرمایا کہ یہود و نصاری کی مخالفت کرو آج مسلمان غیروں کی نقالی اور مشابہت اختیار کر کے ان کے نقش قدم پر چلتے ھیں آج ضرورت اس بات کی ہے کہ آدمی ہر عمل میں حضور اکرم صلعم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کی زندگی کو آئیڈیل اورنمونہ بناکر اسکی نقالی کریں۔
اپریل فول کی بنیاد سراسر جھوٹ پر ہے یہ دیکھا گیا ہے کہ آدمی کسی موت کی خبر یاحادثہ کی خبر دیتا ہے تو سننے والا خود اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے
مکتب میں اپنے استاد سے ایک واقعہ پڑھا تھا کہ ایک آدمی جنگل میں گیا وہاں جاکر یہ آواز لگایا کہ بھائی شیر ہے شیر ہے بچاؤ، جتنے لوگوں تک اس کی آواز پہنچی سب بڑی سرعت سے پہنچے تو وہ آدمی ہنسنے لگا تو سب نےاسکو برا بھلا کہا اور واپس ہو گئے پھر اسی طرح دوسرے اور تیسرے دن چلایا تو کوئی آدمی نہیں گیا اور شیر نےاسے چیر پھاڑ دیا،
یہ ہے جھوٹ کا نتیجہ …!
اللہ تعالٰی ہمارے مسلمان بھائی و بہنوں کو اپریل فول کی وبا سے حفاظت فرمائے۔ آمین
★امام جامع راجوپٹی مسجد سیتامڑھی