نئی دہلی: (شہنواز ناظمی ؍ملت ٹائمز)
ملت ٹائمز نیوز پورٹل کی خبرسے جمعیۃ علماء ہند (م ) سے وابستہ افراد تلملا ئے ہوئے نظر آرہے ہیں اور کھسیانی بلی کی طرح اب وہاٹس ایپ وغیرہ پر بائیکاٹ کی تحریک چلارہے ہیں اور لوگوں سے یہ اپیل کررہے کہ وہ ملت ٹائمز پڑھنا بند کردیں حالاں کہ عوام نے نہ صرف اس طرح کی بائیکاٹ کی اپیل کو مسترد کردیا ہے بلکہ ایسے مسیج فورڈ کرنے والوں کی شدید مذمت بھی کی جارہی ہے ۔
دراصل 9 مئی کو مولانا محمود مدنی کی جمعیۃ نے 25 افراد کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی تھی، ملاقات کے بعد پی ایم او سے جاری ہونے والی پریس ریلیز اور جمعیۃ سے جاری ہونے والی پریس ریلیز میں واضح تضاد تھا نیز پی ایم او کی پریس ریلیز جمعیت کی پریس ریلیز سے ڈھائی گھنٹہ قبل ملت ٹائمز کو موصول ہوگئی تھی، بہر حال ملت ٹائمز نے صحافتی اصول پر عمل کرتے ہوئے پی ایم او کی پریس ریلیز پر مشتمل خبر لگائی، اس خبر کے لگتے ہی ہلچل مچ گئی اور سوشل میڈیا پرعوام نے مطالبہ شروع کردیا کہ مولانا محمود مدنی پریس کانفرنس کر کے وضاحت کریں کا معاملہ کیاہے اور ساتھ ہی وہ پی ایم اوکی پریس ریلیز کی مذمت کریں اور یہ اعلان کریں کہ پی ایم او نے غلط بیانی سے کام لیا ہے، عوام الناس کے اس مطالبہ کو سنجیدگی سے لینے کے بجائے جمعیۃ حامیوں نے ملت ٹائمز کے خلاف الٹا سیدھا لکھنا شروع کردیا، کسی نے فون کر کے گالیاں، دھمکیاں دی تو کسی نے سوشل میڈیا پر ملت ٹائمز اور پوری ٹیم کو برا بھلا کہنا شروع کردیا، جمعیۃ حامی یہیں نہیں رکے بلکہ انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک میسیج لکھ کر ملت ٹائمز کی بائیکاٹ کی تحریک بھی چھیڑ دی اور اپیل کرتے ہوئے کہاکہ ملت ٹائمز نے مولانا محمود مدنی سمیت کئی اہم اکابرین کی گستاخی کی ہے لہذا اس کا بائیکاٹ کریں ۔
اس سلسلے میں وضاحت کرتے ہوئے ملت ٹائمز کے ایڈیٹر شمس تبریز قاسمی نے کہاکہ ملت ٹائمز میں لگی خبر پی ایم او کی پریس ریلیز پر مبنی ہے، میڈیا ہاؤس کیلئے پی ایم او کی پریس ریلیز اہمیت رکھتی ہے، نیز جمعیۃ کی پریس ریلیز تاخیر سے ملی تھی، انہوں نے کہاکہ اگر مولانا محمود مدنی کے حامیوں کو یہ لگتاہے کہ پی ایم او نے غلط خبر جاری کی ہے اور پریس ریلیز جھوٹ پر مبنی ہے تو براہ کرم وہ مولانا محمود مدنی سے مطالبہ کریں کہ وہ پریس کانفرنس کرکے مین اسٹریم میڈیا کے سامنے پی ایم او کی پریس ریلیز کو غلط قراردیں اور ملاقات کی دوران ہوئی گفتگو کو غلط رخ دینے کا الزام عائد کریں ۔
بائیکاٹ کے سلسلے میں شمس تبریز قاسمی نے کہاکہ اس طرح کی بائیکاٹ والی تحریک ہماری راہ میں حائل نہیں ہوسکتی ہے اور نہ ہی ملت ٹائمز کو اس سے کچھ فرق پڑے گا لوگ شوق سے اس طرح کی تحریک چھیڑیں، انہوں نے مزید کہاکہ ملت ٹائمز کی بنیاد اخلاص اور تقوی پر ہے، اس کا مقصد ملت اسلامیہ کی صحیح ترجمانی اور عالم اسلام کر سربلندی ہے اوراس مشن کیلئے کسی بھی طرح کی مخالفت راہ میں حائل نہیں ہوسکتی ہے ۔
واضح رہے کہ ملاقات کے بعد پی ایم او کی پریس ریلیز نے لکھا تھا کہ جمعیۃ کے وفد نے طلاق کے موضوع پر نریندر مودی کے موقف کی حمایت کی ہے اور قومی سلامتی کو یقینی بنانے کی یقین دہانی کرائی ہے ، جبکہ جمعیۃ کی پریس ریلیز میں یہ تھا کہ نریندر مودی نے طلاق کے موضوع پرجمعیۃ کے موقف کی حمایت کی ہے اور انہوں نے اسے خالص شرعی معاملہ قرار دیا ہے نیز قومی سلامتی سے متعلق خبروں کا پریس ریلیز میں کوئی تذکرہ نہیں تھا۔