رانچی (ملت ٹائمز/سلمان دانش)
گﺅتحفظ کے نام پر مسلمانوں کے قتل کا سلسلہ بالکل ہی رکنے کا نام نہیں لے رہاہے، حد یہ ہوگئی جس وقت وزیر اعظم نریندر مودی احمد آباد میں ایک تقریب کے دورن گﺅ کشی کے نام پر ہونے والے قتل کی مذمت کررہے تھے اسی دوران گﺅرکشک جھارکھنڈ میں ایک مسلمان کا قتل کررہے تھے ۔
بی بی سی ہند ی کی رپوٹ کے مطابق یہ واقعہ رانچی سے ملحق رام گڑھ کا ہے، جہاں گوشت لے رہے علیم الدین نامی ایک نوجوان کو ہجوم نے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا،مشتعل بھیڑ نے مقتول کی گاڑی میں بھی آگ بھی لگا دی، واقعہ کے بعد علاقے میں کشیدگی ہے اور پولیس کے اعلی افسران وہاں تعینات کردیئے گئے ہیں۔ایک عینی شاہد کے مطابق بھیڑ میں شامل لوگ شورکر رہے تھے کہ ان کی گاڑی میں گائے کا گوشت ہے، اس کے بعد وہاں لوگوں کی تعداد بڑھتی چلی گئی اور ایک بھیڑ جمع ہونے کے بعد سب نے ان کی گاڑی کو گھیر لیا اور نیچے اتار کر مارنا شروع کردیا ، اس دوران کچھ لوگوں نے پٹرول چھڑک کر ان کی گاڑی کو آگ لگا دی۔اس کی اطلاع ملنے پر پہنچی پولیس نے علیم الدین کو بھیڑ سے بچایا، لیکن چند گھنٹے بعد رانچی کے ایک ہسپتال میں ان کی موت ہو گئی۔