وینزولا میں آئین کی از سر نوتشکیل کیلئے 30 جولائی کو ریفرنڈم ،اپوزیشن پر ملک میں بدامنی پیداکرنے کا الزام ،ہندوستان سے مدد کی اپیل

نئی دہلی (ملت ٹائمز)
جنوبی امریکہ میں واقع ریاست وینزولا کی صورت حال ان دنوں ہندوستان کی تصویر پیش کررہی ہے ،عوام کے ساتھ تشدد ،موب لینچنگ ،قتل وغارت گری اور بدامنی عام بات ہوگئی ہے فرق صرف اتناہے کہ ہندوستان میں یہ سب بر سر اقتدار پارٹی کے اشارے اور خفیہ تعاون کے سہارے ہورہاہے اور وینزویلا میں یہ سب امریکہ کی پشت پناہی میں وہاں کی اپوزیشن پارٹیاں انجام دے رہی ہیں ،جس کی وجہ سے وہاں کی صورت حال بہت زیادہ خراب ہوچکی ہے ،اسی سلسلے میں آج مسلم پولٹیکل کونسل آف انڈیا کی آفس میں وینزولا کے کاﺅنسلر جون وی فریر نے “وینزولا اور وباں کے آئین کے ساتھ یکجہتی” کے عنوان پر منعقدہ  ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ غیرملکی طاقتوں اور امریکہ کے سہارے وہاں کی اپوزیشن پارٹیاں ملک میں ڈر اور خوف کا ماحول پیداکررہی ہیں ،جگہ جگہ تشدد کررہی ہیں ، بر سر اقتدار پارٹی کو حکومت سے بے دخل کرنے کیلئے آئین کی خلاف ورزی کررہی ہیں اور 30 جولائی کو صدر نیکولس مدورو کے آئین کی از سر نو تشکیل کے منصوبہ کو ناکام بنانے کیلئے جگہ جگہ تشدد اور بدامنی کا مظاہر ہ کیا جارہاہے۔

دائیں سے کاونسلر جون وی فیرر، شمس تبریزقاسمی، ڈاکٹر تسلیم رحمانی، سہیل احمد ودیگر

ہندوستان میں واقع وینزولا سفارت کے کاونسلر جون نے عالمی میڈیا پر بھی غلط بیانی اور وینزولا کی سچائی چھپانے کا الزام عائد کیا ،رائٹر اور اے ایف پی جیسی عالمی ایجنسیوں کا نام لیکر انہوں نے کہاکہ یہ سب وینزولا میں ہونے والے تشدد کو غلط رخ دے رہے ہیں اور حکومت کی شبیہ خرا ب کررہے ہیں،کاونسلر محترم نے کہا یہ سب ایسے وقت میں کیا جارہاہے جب وہاں 30 جولائی کو آئین کی از سر نوتشکیل ہونی ہے ،انہوں نے کہاکہ آئین کی از سر نو تشکیل کے بعد وینزولا مزید مضبوط اور طاقتو رہوجائے گا ،بیرونی طاقت کو وہاں کی سیاست میں مداخلت کرنے کا کوئی حق نہیں رہے گا ،انہوں نے بتایاکہ حملہ اور بدامنی کے خوف سے انتہائی محفوظ مقامات پر پولنگ بوتھ بنائے جارہے ہیںتاکہ ووٹنگ کے دوران عوام ہر طرح کی سازشوں سے محفوظ رہیں اور ان کی راہ میں کوئی رکاوٹ کھڑی نہ ہوسکے۔
اس موقع پر انہوں نے ہندوستان سے مدد طلب کی ،ملت ٹائمز کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہندوستان کی مدد ہمارے لئے بہت اہم ہوگی اور اس کی شکلیں یہ ہے کہ ہندوستان وہاں کی عوام سے یہ اپیل کرے کہ و ہ بڑی تعداد میں ووٹنگ کرے اور آئین کی از سر نوتشکیل کی حمایت کریں ،میڈیا کے ذریعہ وہاں کی سچائی بیا ن کی جائے ،امریکی مداخلت اور اپوزیشن کے ذریعہ بر سر اقتدار پارٹی کو پریشان کرنے کیلئے دی جانے والی مدد کی حقیقت منظر عام پر لائی جائے ۔
مسلم پولٹیکل کونسل آف انڈیا کے صدر ڈاکٹر تسلیم احمد رحمانی نے شرو ع میں مہمان محترم کا تعارف کرایا اور وینزولا کی موجودہ صورت حال سے انہوں نے آگاہ کراتے ہوئے کہاکہ وہاں کی موجودہ حکومت اور صدر اپنی آزادانہ خارجہ پالیسی چاہتے ہیں، وہ اپنے تیل کی قیمت خود طے کرناچاہتے ہیں،امریکی مداخلت سے مکمل طور پر چھٹکارا چاہتے ہیںاور آئین کی از سر نوتشکیل کیلئے ہونے والے ریفرنڈم میں کامیابی ملنے کی بعد اس منصوبہ کو حتمی شکل مل جائے گی ۔اس کے علاہ جناب سہیل صاحب نے بھی وینزولا کے کاونسلر کو مدد اور ہر ممکن حمایت کی یقین دہانی کرائی ،انہوںنے یہ بھی کہاکہ ہندوستان سب سے زیادہ تیل وینزولا سے ہی برآمد کرتاہے ۔
اس تقریب میں وینزولا سفارت خانہ کے فرسٹ سکریٹری کارلوس ای گارکیا بھی موجود تھے ،اس کے علاوہ ایشین رپوٹرکی ایڈیٹر محترمہ تسنیم کوثر ،سوشل ورکر محترمہ نازیہ حسین، اشرف بستو ی،محمد کامران سمیت متعدد دانشوران حضرات موجودتھے۔