نئی دہلی(ملت ٹائمزشہنواز)
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے، اس ویڈیو میں بھیڑ ایک شخص کے ہاتھ پاو¿ں باندھ کر وحشیانہ طریقے سے پیٹ رہی ہے، ویڈیو نصیر احمد نام کے ایک فیس بک یوزر نے اپنے وال پر پوسٹ کیا ہے، اس ویڈیو کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ جس شخص کو بھیڑ مار رہی ہے وہ مسلم کمیونٹی سے تعلق رکھتا ہے، نصیر احمد نام کے اس فیس بک یوزر نے ویڈیو پسٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ ویڈیو راجستھان میں بھرت پور کے سیکری کی ہے، مار کھا رہے شخص کا نام حافظ محمد مقیم ہے،اس شخص کو عورت کے چوٹی کاٹنے کا الزام لگا کر ہجوم نے وحشیانہ انداز میں پیٹا ہے ، حافظ کو دماغی طور پر کمزور بتایا گیا ہے، فیس بک پوسٹ میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ابھی تک اس کے گھر والوں نے واقعہ پر کوئی ایف آئی آر درج نہیں کروائی ہے، اس ویڈیو کے اپ لوڈ ہونے کے 12 گھنٹوں کے اندر اندر ہی اسے تقریبا 5 ہزار لوگ شیئر کر چکے ہیں۔
ویڈیو پر لوگوں کے ڈھیر سارے تبصرے بھی آ رہے ہیں، تبصرے میں لوگ لکھ رہے ہیں کہ اس شخص کو ہندوو¿ں کی بھیڑ نے مارا ہے، اگرچہ ویڈیو اپ لوڈ کرنے والے نصیر احمد نے یہ کہیں نہیں لکھا ہے کہ حافظ کو پیٹنے والے لوگ کس مذہب کے تھے۔
جن ستا کے مطابق اس وقت راجستھان، دہلی اور اتر پردیش میں رات کے اندھیرے میں لڑکیوں کی چوٹی کاٹنے کی افواہیں تیزی سے پھیل رہی ہیں، ابھی دو دن پہلے ہی یوپی کے آگرہ میں ایک عمر درازعورت کو لڑکیوں کی چوٹی کاٹنے والی ڈائن بتا کر بھیڑ نے اتنی بے رحمی سے پیٹا کہ اس کی موت ہوگئی، یہ عورت بھی ذہنی طور پر بیمار بتائی جا رہی تھی، ابھی بھرت پور کی یہ ویڈیو آئی ہے جسے سوشل میڈیا پر لوگ شیئر کر رہے ہیں۔ملت ٹائمز کے فیس بک پیج پر بھی یہ ویڈیو دیکھی جاسکتی ہے
واضح رہے کہ اس ویڈیو کی ابھی تک مکمل طور پر تصدیق نہیں ہوسکی ہے ،ملت ٹائمز جلد ہی تصدیق کرکے اس سلسلے مزید تفصیل پیش کرے گا ۔