دہلی کے سینئر صحافی خور شیدعالم کا انتقال، آج بعد نماز عصر تجہیز و تکفین عمل میں آئے گی

نئی دہلی(ملت ٹائمز؍قیصر صدیقی)
دہلی کے سینئر صحافی جناب خور شیدعالم صاحب گذشتہ شب طویل علالت کے بعد اس دنیا سے رخصت ہوگئے ،معروف صحافی اور چوتھی دنیا کے ایڈیٹر جناب اے یو آصف نے ملت ٹائمز کو یہ اطلاع دی کہ خورشید عالم کی وفات ہوگئی ہے ،بعد نماز عصر ساڑھے پانچ بجے ذاکر نگر کی جامع مسجد میں نمازہ جنازہ ادا کی جائے گی اور بٹلہ ہاﺅس قبرستان میں تدفین عمل میں آئے گی ۔
خورشد عالم صاحب پریس کلب آف انڈیا کے ممبر تھے، بیک وقت ہندی اور اردو دونوں زبان میں صحافتی فرائض انجام دے رہے تھے ،حالات حاضرہ اور ملی مسائل پر بہت بیباکی کے ساتھ لکھتے تھے، روزنامہ ہندوستان ہندی کے لیے طویل عرصے سے وابستہ رہے ،جن ستا میں بھی آپ کے کالمز شائع ہوتے رہے ہیں،علاوہ ازیں اردو اخبارات میں بھی ان کے کالمز اومراسلے پابندی شائع ہوتے تھے،انڈین انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹدیز(آئی او ایس) کے میڈیا کو ڈینیٹر بھی تھے ۔
ہم آپ کو بتادیں کہ خورشید عالم صاحب تقریبا ایک سال سے پیٹ کے عارضے میں مبتلا تھے ، جولائی میں دہلی کے کینسر اسپتال میں داخل کرایا گیا تھااور ہر ممکن انہیں بہتر علاج ومعالجہ دینے کی کوشش کی گئی تھی۔
موصوف انتہائی ملنسار اور خلیق انسان تھے، ان کے انتقال سے دہلی کی صحافتی برادری میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے ، مرحوم کا وطنی تعلق اتر پردیش کے صنعتی شہر کانپور سے تھا پسماندگان میں کی اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اسامہ اور حنزلہ اور بیٹی ارم شامل ہیں ،یہ سبھی بچے تعلیم کی تکمیل کے آخری مرحلے میں ہیں، ان کے والد جناب شہاب الدین صاحب کانپور سے دہلی پہونچ گئے ہیں اور یہیں ساڑھے پانج بجے شام کو ان کی تجہیز وتکفین عمل میں آئے گی ۔