بلاشبہ آپ کاشمار ہندوستان کے جید اور صف اول کے عالموں میں ہوتاہے ،دینی علوم اور فقہ پر گہری بصیرت رکھنے کے ساتھ آپ اعتدال پسند اور زمانے سے ہم آہنگ فکر کے حامل تھے ۔
بنگلور(ملت ٹائمز)
ہندوستان کے معرو ف عالم دین حضرت مولانا مفتی اشرف علی باقوی رات ڈھائی بجے انتقال کر گئے ۔انا للہ انا الیہ راجعوان،مولانا کے وفات کی خبر ملتے ہی پوری دنیا میں غم کی لہر دوڑگئی ہے اور اس وفات کو ایک بہت بڑا علمی وملی خسارہ بتایا جارہاہے ۔ مولانا مرحوم کے صاحبزادے مولانا معاذ علی باقوی نے ملت ٹائمز سے فون پر بات کرتے ہوئے بتایاکہ کل 9 ستمبر کو صبح دس بجے نماز دارالعلوم سبیل الرشاد کے احاطے میں نماز جنازہ ادا کی جائے گی ۔اس سلسلے میں انتظامیہ کو بھی مطلع کردیاگیا ہے تاکہ ٹریفک کا نظام بہتر بنایاجاسکے ۔
آپ کی پیدائش 26 فروری 1940 میں ریاست تمل ناڈومیں واقع نارتھ ارکو ٹ کے گاﺅں ویلنجی پور میں ہوئی تھی ،آپ نے ابتدائی تعلیم مدرسہ باقیات الصالحات ویلور میں حاصل کی ،اس کے بعد آپ ایشا کی عظیم درس گاہ دارلعلوم دیوبند آگئے جہاںسے آپ نے فضیلت کے ساتھ افتاءکی بھی تعلیم حاصل کی ۔حصول تعلیم کے بعد دارالعلوم سبیل الرشاد بنگلور میں آپ بطور استاذ بحال کرلئے گئے اور وہاں آپ نے مختلف کتابوں کے ساتھ تقریبا ساٹھ سالوں تک بخاری شریف کا بھی درس دیا ،والد محترم مولانا ابو سعود احمد کے انتقال کے بعد آپ ریاست کرناٹک کے امیر شریعت بھی منتخب کرلئے گئے ،ملت ٹائمز کو ملی اطلاع کے مطابق آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ کے آپ رکن تھے ،آل انڈیا ملی کونسل کے نائب صدر رہے ہیں ،کونسل کے بانیوں میں بھی آپ کا شمار ہوتاہے ،اسلامک فقہ اکیڈمی کے بھی بانی اور نائب صدر تھے ،دارالعلوم ندوة العلماءلکھنو کی مجلس شوری کے بھی آپ رکن تھے ۔
بلاشبہ آپ کاشمار ہندوستان کے جید اور صف اول کے عالموں میں ہوتاہے ،دینی علوم اور فقہ پر گہری بصیرت رکھنے کے ساتھ آپ اعتدال پسند اور زمانے سے ہم آہنگ فکر کے حامل تھے ۔
آپ کی وفات کی خبر ملتے ہی مولانا بد رالحسن قاسمی کویت ،اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا کے جنرل سکریٹری مولانا خالدسیف اللہ رحمانی،آل انڈیا ملی کونسل کے جنر ل سکریٹری ڈاکٹر منظور عالم، دارالعلوم ندوة العلماءکے مہتمم مولانا سعید الرحمن اعظمی ،سابق مرکزی وزیر کے آر رحمن خان،جامعہ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ سپول بہا ر کے بانی ومہتمم مفتی محفوظ الرحمن عثمانی ،مولانا مصطفے رفاعی ندوی ،مولانا اشفاق سمیت متعدد علمی ،ملی اور سیاسی شخصیات اظہار تعزیت کرتے ہوئے شدید رنج وغم کا اظہار کیاہے ۔





