(مظفرنگر(ملت ٹائمزایجنسیاں
یوپی جسے اپنے زعفران زار ہونے پر فخر ہے اور اس زعفران زار ریاست کے وزیر اعلی اس مبینہ زعفران فام ہونے کا افتخار ظاہر کرچکے ہیں اسی ترپردیش کے مظفر نگر میں 30 سالہ خاتون کے ساتھ چار درندہ نما لوگوں نے اسلحہ کے زور پر اس کے شوہر اور تین ماہ کے بچے کے سامنے گینگ ریپ کیا۔ عورت اپنے شوہر کے ساتھ بچے کو ڈاکٹر سے دکھا کر موٹر سائیکل سے لوٹ رہی تھی۔ راستے میں مسلح چار لوگوں نے انہیں روکا اور مجرموں نے خواتین کی گود سے اس کا بچہ چھین لیا اور شوہر کی پٹائی کی ، اس دوران جب بچہ رونے لگا تو انہوں نے اسے مار ڈالنے کی دھمکی دی اور خاتون کو گنے کے کھیت میں گھسیٹتے ہوئے لے گئے جہاں باری باری اپنامنھ کالا کیا ۔ واردات کو انجام دینے کے بعد انہوں نے عورت اور اس کے شوہر کو مذکورہ واقعہ کے بارے میں کسی کو اطلاع نہ دینے کی دھمکی دے کر فرار ہوگئے ۔جب مجرمین وہاں سے بھاگ گئے تومتاثرہ جوڑے نے چلا کر مدد کے لئے فریاد کی ۔اس کے بعد پاس کے گاو¿ں کے کچھ لوگ وہاں دوڑ کر پہنچے لوگوں نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی، پولیس عورت کو ہسپتال لے کر گئی، جہاں اس کا میڈیکل ٹیسٹ اور علاج کیا جائے گا ۔ واضح ہوکہ بھاجپا نے جس تبدیلی کی طرف اشارہ دیا تھا وہ تبدیلی بری طرح ناکام ثابت ہوئی ؛ بلکہ عوام کو اس کے عکسی مفہوم کا ملاحظہ کرناپڑ رہا ہے ۔ ریاست میں عصمت دری اور قتل نیز لوٹ کھسوٹ کے واقعات اس قدر تیزی سے بڑھ رہے ہیں کہ اب تک آزاد ذرائع کے مطابق 700سے زائد عصمت دری کے واقعات رونماہوچکے ہیں ، جب کہ بھاجپا نے خواتین کے تحفظاتی اقدامات کے تئیں سخت قدم اٹھانے کا انتخابی وعدہ کیا تھا ،عوام نے اپنا اعتماد کا اظہار کر دیا ہے ؛ لیکن بھاجپا اپنے وعدہ میں کھوکھلی ثابت ہور ہی جس سے معاشرہ میں خواتین کے تحفظ کے متعلق خوف وہ ہراس کا ماحول ہے ۔