مرکزی جمعیۃ علما کے زیر اہتمام ’ اردو میں تلفط کے مسائل : اسباب اور تدارک ‘ کے موضوع پریک روزہ سمینار کا انعقاد

(نئی دہلی؍ملت ٹائمز)
اردو کی تشکیل اس انداز سے ہوئی ہے کہ کوئی بڑا طوفان بھی اس کو ہلا نہیں سکتا ، اردو ہندوستان کی زبان ہے، اس کی پیدائش ہمارے ملک میں ہوئی ہے،آج یہ رابطہ کی سب سے اہم اور بڑی زبان بن چکی ہے، یہ محبت کی زبان ہے، امن کی زبان ہے، جو زبان امن و محبت کا داعی ہو اس کا پھیلاؤ بھی زیادہ ہوگاملک کے ہرحصہ میں اس زبان کی اہمیت تسلیم کی جائے گی۔زبان کی حفاظت میں صحیح تلفظ کا اہم کردار ہے۔ان خیالات کا اظہار معروف عالم دین مولانا اسرارالحق قاسمی، رکن پارلیمنٹ نے کیا ۔وہ مرکزی جمعیۃ علما کے زیر اہتمام قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے مالی تعاون سے جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی کے نہروگیسٹ ہاؤس کے سمینار ہال میںمنعقدہ یک روزہ قومی سمینار سے بطور مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے۔انھوں نے کہاکہ زبان کو زندہ رکھنے کے لیے تلفظ اور رسم الخط کو بنیادی اہمیت حاصل ہے، صحیح تلفظ کے ذریعہ ہی کسی زبان کو زندہ رکھ سکتے ہیں ، اسی کے ذریعے زبان میںچاشنی پیدا ہوتی ہے۔ماہر لسانیات ڈاکٹر سہیل احمد فاروقی سابق ایسوسی ایٹ پروفیسر شعبۂ اردو جامعہ ملیہ اسلامیہ نے اپنے صدارتی خطاب میں کہاکہ تلفظ کے سلسلے میں معاشرتی اختلاط اور عام بول چال کی اہمیت سے انکار نہیں کیاجاسکتا ہے ، اردو میں تلفظ کے مسائل بہت سارے ہیں، جن کے اسباب کی تلاش اور ان کے تدارک کے لیے ادارہ جاتی سطح پر منظم کوشش کی ضرورت ہے۔انھوں نے سمینار کے موضوع کی اہمیت اورمقالہ نگاروں کے مقالات پر اپنے تاثرات بھی پیش کیے۔استقبالیہ کلمات پیش کرتے ہوئے سمینار کے کنوینر اور مرکزی جمعیۃ علماکے جنرل سکریٹری مولانا فیروز اختر قاسمی نے اردو زبان میں تلفظ کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ اردوزبان کی وسعت کے ساتھ تلفظ کے مسائل بھی سامنے آرہے ہیں، جن کے تدارک کے لیے منصوبہ بند کوشش کرنے کی ضرورت ہے، انھوں نے سمینار میں شرکت کرنے والے تمام مہمانان اور ریسرچ اسکالرس کا شکریہ ادا کیا۔ ڈاکٹر عبید العلیم نے اپنے تاثرات میں سمینار کے موضوع کی اہمیت پر گفتگو کرتے ہوئے مرکزی جمعیۃ علما اور قومی کونسل کی پیش رفت کی ستائش کی۔ سمینار کی نظامت شعبۂ اردو دہلی یونیورسٹی کے ریسرچ اسکالر معروف صحافی یوسف رامپوری نے کی۔ اس موقع پر کالم نگار نایاب حسن کے تاثراتی وتجزیاتی مضامین کے مجموعہ’عکس و نقش‘ کا معزز مہمانان کے ہاتھوں اجرا بھی عمل آیا۔سمینار میں پروفیسر علیم اشرف خان، صدر شعبۂ فارسی دہلی یونیورسٹی، ڈاکٹر اورنگ زیب اعظمی، شعبۂ عربی جامعہ ملیہ اسلامیہ،ڈاکٹر جسیم الدین ، پوسٹ ڈاکٹورل فیلو شعبۂ عربی دہلی یونیورسٹی، صحافی نایاب حسن ، فاروق اعظم قاسمی، ریسرچ اسکالر جے این یو، شہاب الدین ، ریسرچ اسسٹنٹ این سی پی یوایل، آصف اقبال جہان آبادی، امیر حمزہ ، عبدالباری ، نازیہ ، یوسف رامپوری ریسرچ اسکالرس شعبۂ اردو دہلی یونیورسٹی، دہلی نے اپنے وقیع مقالات پیش کیے۔