نئی دہلی(ملت ٹائمز)
جواہر لعل نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے لاپتہ طالب علم نجیب احمد کو جلدی ڈھونڈھنے کے مطالبہ کو لے کر اس کے لواحقین اور یونیورسٹی کے طلباءنے سی بی آئی ہیڈ کوارٹر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ پچھلے سال 15 اکتوبر سے لاپتہ نجیب کا اب تک کوئی سراغ نہیں لگا ہے۔ نجیب جے این یو میں ایم ایس سی سال اول کا طالب علم تھا۔ گزشتہ سال 14-15 اکتوبر کی رات کو لاپتہ ہونے سے پہلے نجیب کا اے بی وی پی کے کچھ ارکان سے جھگڑا ہوا تھا۔
قومی آواز میں شائع خبر کے مطابق سی بی آئی اس معاملہ کی جانچ کر رہی ہے۔ اس بیچ دہلی پولس نے نجیب کی اطلاع دینے والے کو 10 لاکھ کا انعام بھی دینے کا اعلان کیا ہے۔ پولس کی کئی ٹیمیں بھی اس جانچ میں مصروف ہیں لیکن اب تک نجیب کا کوئی سراغ نہیں لگا ہے۔ سی بی آئی سے جانچ کرانے کا مطالبہ خود نجیب کی ماں فاطمہ نفیسہ نے کیا تھا لیکن ان کا کہنا ہےکہ سی بی آئی نے اس معاملہ میں کوئی جانچ کی ہی نہیں۔
سی بی آئی سے پہلے نجیب کی گمشدگی کی جانچ جنوبی دہلی پولس کر رہی تھی۔ پولس نے عدالت میں کہا تھا کہ عدالت اس معاملہ کی جانچ سی بی آئی کو سونپتی ہے تو اسے کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ عدالت نے معاملہ کی جانچ سی بی آئی سے کرانے کا احکام دیتے ہوئے یہ بھی صاف کیا تھا کہ جانچ کی قیادت کرنے والا افسر ڈی آئی جی رینک سے کم کا نہیں ہوگا۔