فریدآباد میں گائے کے نام پر دہشت گردی ،دوگﺅرکشک گرفتار ، مزید کی تلاش جاری ،ٹیسٹ میںثابت نہیں ہوا گائے کا گوشت

نئی دہلی(ملت ٹائمزقیصر صدیقی)
فریدآباد میں گائے کا گوشت لے جانے کے الزام میں ایک کار پر حملہ کرنے والے گﺅرکشکو میں سے دوملزمین کو گرفتار کرنے میں ہریانہ پولس نے آج کامیابی حاصل کرلی ہے جبکہ مزید چار کی تلاش جاری ہے ۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق جمعہ کو ہریانہ کے فرید آباد میں سوفٹ کار پندرہ بیس گﺅرکشکوں کے گروپ نے حملہ کردیااور ان پر گائے کا گوشت لیجانے کا الزام لگاکر جم کر پیٹا، ڈرائیو ر محمد آزاد کے ساتھ گاری میں کل چھ لوگ تھے جن کی گﺅ رکشکوں نے بے دری سے پٹائی کی اور انہیں شدید چوٹیں آئیں۔
پولس نے بتایاکہ گﺅرکشا کے نام پر غنڈ ہ گردی کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے ،آج اتوار کی صبح کی دوکی گرفتاری بھی عمل میں آچکی ہے بقیہ کی تلاش جاری ہے ،ڈی جی پی نے مزید بتایاکہ تفتیش میں یہ گوشت گائے کے بجائے بھینس کا ثابت ہواہے ،انہوں نے کہاکہ گائے کا گوشت ہریانہ میں ممنوع ہے لیکن اگر کوئی گائے کا گوشت بھی لے جارہاہے تو کسی عام آدمی کو یہ حق نہیں ہے کہ وہ از خود معاملہ کو ہاتھ میں لے لے بلکہ اس کیلئے ضروری ہے کہ پولس کو اطلاع دے ،انہوں نے بتایاکہ ریاست میں یہ غنڈہ گردی نہیں چلے گی ۔