گجرات کے داہوڈ میں احتجا ج کررہے ہجوم پر پولیس فائرنگ  میں ایک کی موت دو شدید زخمی

پولیس تفتیش کے بعد رہا کئے گئے ایک شخص کی موت کے بعد پولیس اور گاؤں والو ں کے درمیان میں تصادم کا واقعہ پیش آیا تھا

نئی دہلی: ( ملت ٹائمز؍ایجنسیاں) دہواڑ کے چیلاکوٹہ گاؤں میں26؍اکٹوبر کے روز ایک مقامی شخص کی پولیس تفتیش سے رہائی کے بعد ہوئی موت کے سبب گاؤں میں ہونے والے احتجاج کے دوران پولیس اور گاؤں والوں میں جھڑپ ہوئی اور پولیس فائیرنگ میں ایک کسان کی موت جبکہ دو بری طرح زخمی ہوگئے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ متوفی کو پولیس اسٹیشن میں بری طرح پیٹا گیاتھا۔ انڈین ایکسپریس کی خبر کے حوالے سے دی وائیر کی ویب سائیڈ نے لکھا ہے کہ برہم گاؤں والو ں نے مقامی پولیس اسٹیشن پر حملہ کردیااور پولیس اسٹیشن میں کھڑی گاڑیوں میں آگ لگادی اور متوفی کی موت کے ذمہ دار پولیس والوں کے خلاف قتل کا کیس درج کرنے کا مطالبہ کیا۔ جواب میں پولیس نے بھی ہجوم پر فائرنگ کردی جس کے سبب ایک کسان کے سر میں گولی لگی ۔ ٹائمز آف انڈیا کی خبر کے مطابق دو زخمیوں کو وڈوڈرا ایس ایس جی اسپتال لے جایاگیا جبکہ دیگر زخمیوں کو دہواڑ کے اسپتال میں علاج کے لئے داخل کیاگیا۔
ذرائع سے ملی اطلاعات کے مطابق 26 اکتوبر کی ابتدائی ساعتوں میں مقامی کرائم برانچ کے عہدیداروں نے 31 سال کے کنیش گامارا اور اس کے ساتھ رہنے والے ایک دوسرے شخص کو گرفتار کیا۔
گرما سے اس کے بھائی کے متعلق تفتیش کی گئی جو ایک ڈکیتی کے کیس میں مطلوب ہے۔ پولیس حراست سے گامارا کی رہائی کے فوری بعد تقریبا 3 بجے کے قریب اس کی موت واقع ہوگئی۔ انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق کچھ گاؤں والے اور متوفی کے گھر والوں نے نعش لیکر جیسا وڈا پولیس اسٹیشن پہنچے اور تفتیش میں ملوث پولیس افسروں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا۔
پولیس سے ملی جانکاری کے مطابق حادثاتے موت کے طور پر واقعہ کا اندراج عمل میں لیاگیا‘ ہجوم جس میں پڑوسی گاؤں کے لوگ بھی شامل تھے پولیس اسٹیشن پر پتھراؤ شروع کردیا اور پولیس افسروں کی گاڑیوں میںآگ لگادی۔
جسکے جواب میں پولیس نے آنسو گیس کا استعمال کیا اور ہجوم پر فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں 45سال کے رامسو مہونیا جوکہ املی گاؤں کا کسان تھا پولیس گولی کی زد میں آکر ہلاک ہوگیا ۔
انڈین ایکسپریس میں شائع دہواڑ میں متعین ڈپٹی سپریڈنٹ آف پولیس تیجس پٹیل کے بیان کے مطابق’’ ہم نے گامارا کنیش کو اس کے بھائی جو ڈکیتی کے واقعہ میں مطلوب اور وپوش ہے کے متعلق پوچھ تاچھ کے لئے اٹھایا تھا اور اسی روز رہا بھی کردیا۔
متوفی کے گھر والا پولیس میں شکایت درج کرانے کے لئے پہنچے اسی دوران پولیس اسٹیشن کے باہر پانچ سولوگ جمع ہوگئے اور پولیس اسٹیشن پر پتھراؤ شروع کردیا۔ ہجوم نے پولیس اسٹیشن میں کھڑی گاڑیو ں کو جلانے اور نقصان پہنچانے کا بھی کام کیاہے‘‘