گورکھپور کے بعد گجرات بنا موت کا میدان، 72گھنٹوں میں 18بچوں کی موت 

احمدآباد(ملت ٹائمز/ایجنسیاں)
گجرات میں انتخابی ماحول کے دوران ایشیا کے سب سے بڑی طبی اداروں میں شمار احمد آباد کے اساروامیں واقع سول اسپتال میں گزشتہ تین دن میں تقریباً 18 اور گزشتہ 24 گھنٹے میں نو بچوں کی موت سے مچی کھلبلی کے درمیان اس کی وجوہات اور دوسرے پہلوو¿ں کی تحقیقات کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اسپتال سپرنٹنڈنٹ ایم اے پربھاکر نے یو این آئی کو بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 9 نوزائیدوں کی موت ہوئی ہے۔ گزشتہ چند دنوں میں اس طرح کی موت کی وجوہات کا تجزیہ کیا جا رہا ہے. اس طرح کی اموات کو روکنے کے لئے کوششیں بھی کی جا رہی ہیں۔ اس کےوجوہات سمیت ہر پہلو کی مکمل تحقیقات کے لئے طبی ایجوکیشن کے ڈپٹی ڈائرکٹر راگھو دکشت کی صدارت میں تین رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے۔ اس میں وزیر اعظم نریندر مودی کے آبائی شہر وڈنگر میں حال میں ان کے ہاتھوں افتتاح میڈیکل کالج کے ڈین نیلیش شاہ اور گاندھی نگر میڈیکل کالج کے بچے کی بیماری کے سیکشن کے فیکلٹی صدر ہمانشو جوشی رکن ہیں۔ دریں اثنا ذرائع نے بتایا کہ ان بچوں کی موت ایک طرح کے انفیکشن  کی وجہ سے ہوئی ہے. بتایا گیا ہے کہ جن نو بچوں کی موت گزشتہ 24 گھنٹے میں ہوئی ہے ان میں سے پانچ دوسرے اضلاع سے سنگین حالت میں یہاں لائے گئے تھے جبکہ چار کی اسی اسپتال میں پیدائش ہوئی تھی۔ ان میں سے کچھ کی پیدائش قبل از وقت ہوئی تھی۔انہوں نے کہا کہ ملک کی تمام تاریخی عمارات و مقامات کو انسانی شرارتوں اور قدرتی آفات سے بچانا ایک اجتماعی ذمہ داری ہے جو حکومت سمیت ایک سے زیادہ کاندھوں پر ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ گجرات میں دیوالی اور گجراتی نیا سال ایک ساتھ ہونے کی وجہ سے چھٹیوں کے سبب پرائیویٹ ہاسپٹل میں ڈاکٹروں کی تعداد کم ہو جانے سے سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد بڑھ جاتی ہے۔اس دوران اس معاملہ کو لے کر سیاست بھی شروع ہو گئی ہے۔ اہم اپوزیشن کانگریس کے گجرات انچارج اشوک گہلوت نے ٹوئٹ کرکے اتر پردیش کے بعد ایک اور بھاجپا حکمراں ریاست یعنی گجرات میں بچوں کی موت پر سوال اٹھایا ہے