کمل ہاسن کی حقیقت بیانی پر ہندو تنظیمیں چراغ پا، گولی مارنے کی دی دھمکی

نئی دہلی : (ملت ٹائمز )
جنوبی ہند کے مشہور اداکار کمل ہاسن کے مضمون کو لےکر اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا نے ان پر زور دار حملہ کیا ہے۔ مہاسبھا نے جمعہ کو کہا ہے کہ کمل ہاسن اور ان جیسے دیگر لوگوں کو جان سے ماردیناچاہئے۔ دراصل ہاسن نے تمل میگزین ’آننداوکٹن‘ میں چھپے اپنے مضمون میں لکھا تھا دائیاں محاذ کے افراد کسی بھی حال میں ہندو دہشت گردی سے انکار نہیں کرسکتے ہیں ان کے اس مضمون کو لے کر اب ہندو مہاسبھا کے نائب صدر اشوک شرما نے سخت رخ اپناتے ہوئے کہا ہے کہ ’کمل ہاسن اور ان جیسے دیگر لوگوں کو گولی ماردینی چاہئے یا پھر پھانسی پر لٹکا دینا چاہئے تاکہ وہ لوگ کچھ سبق حاصل کرسکیں‘۔ کوئی بھی شخص جو ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والوں کے لیے غلط لفظوں کا استعمال کرتا ہے تو اسے اس مقدس زمین پر رہنے کا کوئی حق نہیں ہوناچاہئے اور غلط الفاظ کے استعمال کی وجہ سے اسے موت کی سزا دینی چاہئے۔ اتنا ہی نہیں مہا سبھا سے تعلق رکھنے والے ایک اور لیڈر نے کمل ہاسن کی فلموں کا بائیکاٹ کرنے کو کہا ہے۔ مہاسبھا میرٹھ کے صدر ابھیشیک اگروال نے کہا کہ پارٹی کے سبھی لوگ کمل ہاسن اور ان کے خاندانوں کے کسی بھی افراد کی فلم کو نہ یکھیں اس کا بائیکاٹ کریں۔ انہوں نے کہاکہ جو بھی شخص ہندوئوں کو توہین کرتا ہے اسے معاف نہیں کیا جاناچاہئے۔