روہت سردانہ کے مسئلہ کو ہوا دینا بے نتیجہ اور جذباتی عمل، دنیا کے کسی بھی جمہوری نظام میں اس کے ٹوئٹ کو جرم نہیں ٹھہرایا جاسکتا : مولانا برہان الدین قاسمی

ممبئی: (ملت ٹائمز )
روہت سردانہ کا ٹوئٹ اس لائق نہیں ہے کہ اسے اتنا طول دیا جائے اور جذباتی انداز اختیار کرکے ہم شہرت دلائیں ساتھ ہی ان لوگوں کو بھی اس سے آگاہ کردیں جو ان سب سے ناواقف ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار معروف اسلامی اسکالر، سینئر تجزیہ نگار اور مرکز المعارف کے ڈائریکٹر مولانا برہان الدین قاسمی نے ملت ٹائمز سے خصوصی گفتگو کے دوران کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس مسئلہ کو طول دینا نہیں چاہیے تھا، یہ غلط وقت پر غلط موضوع پر بے معنی اور مسلمانوں کے لیے بے نتیجہ بلکہ شرمندگی والا شور شرابہ ہے، اس ٹوئٹ کا جواب صرف ٹوئٹ تھا، اس ٹوئٹ میں ایسی کوئی بات نہیں جس کو توہین رسالت پر اطلاق کیا جا سکے، اس میں جو ہے وہ یہ کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا، حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا اور حضرت مریم کے بارے میں نا زیبا لفظ کا استعمال کیا گیا ہے جو نہیں کرنا چاہیے تھا، لیکن اس کو دنیا کے کسی بھی جمہوری اور سیکولر نظام قانون میں ایک جرم ثابت کرنا ناممکن ہوگا۔ انٹرنیٹ پر ان خواتین کی شان میں اس سے بہت زیادہ مغلظات موجود ہیں، اس لیے اس وقت اس طرح کے ایک کمزور مسئلہ کو بین الاقوامی سطح پر موضوع بحث بنانا اپنے مخالف کو مفت میں شہرت فراہم کروانا جیسا عمل ہوگا، مولانا نے کہا کہ میں نے اس روہت سردانہ کے ٹوئٹ کا 13 تاریخ کو ہی جواب دے دیا تھا ۔ اس مسئلہ پر اس سے زیادہ ہنگامہ آرائی اس وقت نہ تو مناسب ہے اور نہ ہی یہ مسئلہ اس کا متحمل ہے۔ ان کا جواب ان کے طریقے سے اس جگہ اور اسی پلیٹ فارم میں زیادہ مناسب ہوتا۔ مولانا نے کہاکہ میرا ذاتی خیال ہے کہ روہت سردانہ کے ٹوئٹ پر مسلم نوجوانوں کا ردعمل ہے صحیح نہیں ہے اور نہ ہی اس ایک نیوز آئٹم بنانا میرے خیال میں کسی طرح مناسب ہے، کسی کے ٹوئٹ کا جواب ٹوئٹ ہے، اس کو گندی گالی، جان سے مارنے کی دھمکیاں بالکل نہیں، یہ عمل بذات خود اسلام اور مہذب سماج کے خلاف ہے۔
مولانا نے اس موضوع پر بات کرتے ہوئے مزید کہاکہ کسی کے ذاتی ٹوئٹ کو کب تک مسئلہ بناتے رہیں گے؟ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پر بہت کچھ ہوتا ہے، سب کا دفاع کرنا نہ تو ممکن ہے اور نہ ہی معقول ہے، اس کا نتیجہ کیا ہوگا؟ صرف اتنا کہ دنیا کے بہت سارے لوگ جو یہ نہیں جانتے کہ روہت سردھانہ کون ہے اب ان میں سے مزید کچھ لوگ جان جائیں گے جو خود روہت کے لئے اور اسکے کام کے لئے فائدہ مند ثابت ہوگا۔
واضح رہے کہ آج تک اینکر روہت سردانہ ایک ہفتہ قبل ایک ٹوئٹ میں حضرت عائشہ اور حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہما کی شان میں نازیبا اور گستاخانہ کلمات استعمال کئے تھے۔