اورائی۲: ؍دسمبر (اسٹاف رپورٹر) علاقے کے نیک سیرت اور صاحب دل شخصیت جناب حاجی محب الحق کا کل رات مظفرپور لے جاتے ہوئے راستے میں انتقال ہوگیا۔ ان کی طبیعت کئی روز سے علیل تھی مگرکسی کو یہ یقین نہیں تھا کہ وہ اتنی جلد داغ مفارقت دے جائیں گے۔ ان کے سانحہ ارتحال کی خبر جیسی ہی ملی پورے گاؤں میں رنج و غم کی لہر دوڑ گئی اور لوگ تعزیت کے لئے ان کے گھر پہنچنے لگے۔مرحوم کی عمر تقریبا ۶۰؍سال رہی ہوگی،پسماندگان میں پانچ صاحبزادے رضوان الحق، عمران الحق،حسان جامی، نیازالحق اور احتشام جامی اور تین بیٹیاں ہیں۔ واضح رہے کہ حاجی محب الحق صاحب کے بڑے صاحبزادے مولانا رضوان الحق قاسمی ایک عرصے روزنامہ راشٹریہ سہارا سے وابستہ رہے ہیں۔ اور روزنامہ انقلاب دہلی کے رکن ڈاکٹر شہاب الدین ثاقب قاسمی ان کے منجھلے داماد ہیں۔ رضوان الحق ایک روز قبل ہی اپنے چھوٹے بھائی عمران الحق کے علاج کے سلسلے میں دہلی پہنچے تھے ، کل شب جیسے ہی والد محترم کے رحلت کی خبر ملی وہ اپنے بھائی کے ساتھ گھر کے لیے روانہ ہوگئے۔ اطلاع کے مطابق اتوار کی صبح دس بجے مرحوم کی تدفین رام پور کے قبرستان میں عمل آئے گی۔ حاجی محب الحق بہت سی خوبیوں کے مالک تھے، دینداری اور خوداری کے سبب علاقے بھر میں عزت و احترام کی نظر سے دیکھے جاتے تھے۔ ان کی اچانک وفات سے اہل خانہ ہی نہیں قرب و جوار کے لوگ بھی سوگوار ہیں اور اظہار تعزیت پیش کر رہے ہیں۔مشہور عالم دین مفتی محفوظ الرحمن عثمانی بانی و مہتمم جامعۃ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ سپول، مولانا مفتی ثمین اشرف قاسمی دبئی، ڈاکٹر ذوالفقار مدنی سعودی عرب، مولانا حبیب اللہ ہاشمی دربھنگہ، مولانا نوراللہ جاوید قاسمی کولکاتہ، ڈاکٹر منور عالم مظفر ممبئی، مولاناخورشید عالم داؤد قاسمی، ڈاکٹر وقار الدین قاسمی، امام اعظم، عماد الدین قاسمی، عارف اقبال، مولانا شمس تبریز قاسمی، مولانا عطا۱ءاللہ قاسمی ، نایاب قاسمی ، جسیم القمر شکیب اور حافظ ضیاء الدین سمیت سیکڑوں افراد نے فون اور سوشل میڈیا کے توسط سے اظہار تعزیت پیش کرتے ہوئےمرحوم کے لئے دعاء مغفرت اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعاء کی ہے۔





