چننئی: (ملت ٹائمز )
ہندوستان کی آزادی کی تاریخ اس وقت تک نا مکمل ہے جب تک اس میں اردو میڈیا کی خدمات کا تذکرہ نہیں کیا جاتا ہے۔ تاریخی حقائق اس بات پر شاہد ہیں کہ انگریزی نظام اور برٹش حکومت کی ظالمانہ پالیسیوں کو بے نقاب کرنے کا کام اردو اخبارات نے ہی کیا تھا جبکہ اس وقت کے انگریزی اخبارات برٹش حکومت کی ترجمانی میں مصروف تھے۔ ان اخبارات میں ہندوستانی عوام کی کوئی ترجمانی نہیں ہوتی تھی ۔ان خیالات کا اظہار سینئر صحافی جناب اے یو آصف ایڈیٹر ہفت روزہ چوتھی دنیا نے چننئی میں نیو کالج کے اشتراک سے ہونے والے آئی او ایس کے دورزہ قومی سمینار میں کیا ۔انہوں نے مزید کہا کہ اردو صحافت ہمیشہ سچائی کی ترجمانی کرتی رہی ہے اور آج بھی اردو اخبارات انیس روش پر گامزن ہیں ۔انہوں نے انہوں کس موقع پر اپنے مقالہ میں اردو کے نامور صحافیوں اور اہم اخبارات کا تذکرہ کیا جنہوں نے ہندوستان کو انگریزوں کے ظالمانہ نظام سے آزادی دلانے میں نمایاں کردار ادا کیا اورہمیشہ بیباکی سے لکھا۔
واضح رہے کہ ہندوستان کے معروف شہر چننئی میں آئی او ایس کا دو روزہ سمینار جاری ہے جس میں نامور مورخین اور دانشوران تاریخ کے ذریعہ بہتر مستقبل کی تعمیر پر اپنا مقالہ پیش کررہے ہیں ۔





