آسام شہریت کیس میں سپریم کورٹ سے 48 لاکھ عوام کو ملی تاریخی جیت، مولانا اجمل کی کوشش کامیاب

نئی دہلی: (ملت ٹائمز )
آسام شہریت کیس میں جمعیت علماء ہند کو آج تاریخی جیت ملی ہے اورسپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد 48 لاکھ خواتین کی شہریت پر لٹکنے والی خطرے کی تلوار ختم ہوگئی ہے ۔
آسام شہریت کیس سے متعلق دو مسئلہ سپریم کورٹ میں زیر بحث تھا ایک آسام حکومت کا ماننا تھا کہ شہریت کے ثبوت کے لئے پنچایت سرٹیفکیٹ معتبر نہیں ہے جسے سپریم کورٹ نے مسترد کردیا ہے جس سے 48 لاکھ خواتین کی شہریت پر لٹکنے والی خطرے کی تلوار ختم ہوگئی ہے۔ایک دوسرا مسئلہ اصلی شہری اور ثانوی شہری کا تھا جسے بھی سپریم کورٹ نے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اصطلاح کیلئے ہندوستان میں کوئی جگہ نہیں ہے ۔
واضح رہے کہ جمیعت علما ہند (م) کی آسام یونٹ یہ مقدمہ شروع دن سے لڑرہی ہے ۔بعد میں مولانا ارشد مدنی کی جمیعت بھی اپیل دائر کر کے اس مقدمہ میں فریق بنی تھی ۔مولانا سید ارشد مدنی ۔مولانا محمود مدنی اور مولانا بدرالدین اجمل اسے اپنی تاریخی جیت قرار دے رہے ہیں ۔