ہادیہ كی شادی پر سوالیہ نشان نہیں لگایا جاسکتا ـ سپریم كورٹ كا خوش آئند فیصلہ: ڈاکٹر ظل الرحمان تیمی

نئی دہلی : (ملت ٹائمز) سپریم كورٹ نے آج اپنے ایک فیصلہ میں شفیع جہاں اور ہادیہ كی شادی پر مہر ثبت كردی ہے اور ان دونوں كی شادی كو قانونی اور درست قرار دیا ہے۔ اس سے قبل كیرلا ہائی كورٹ نے گذشتہ دسمبر اس وقت اس جوڑے كی شادی كو كالعدم قراردے دیا تھا جب لڑكی كے والد نے الزام لگایا تھا كہ اسے جبرا اسلام مذہب قبول كروایا گیا ہے اور اسے عراق وسیریا میں داعش كی سرزمین پر لے جانے كے لیے ورغلایا جارہا ہے۔
ہادیہ كے شوہر پر اس بات كا الزام بھی ہےكہ اس نے ہادیہ كو زبردستی اسلام قبول كرنے پر مجبور كیا ہے اور ہندوستان كی ٹاپ ایجنسی NIA اس معاملہ كی جانچ كررہی ہے كہ كیا واقعتا اسے تبدیلی مذہب پر مجبور كیا گیا ہے؟
سپریم كورٹ كی تین ركنی بنچ نے چیف جسٹس دیپك مشرا كی سربراہی میں یہ فیصلہ سنایا ہے كہ یہ ہادیہ كی آزادانہ مرضی ہے اور اس میں كسی طرح كی مداخلت یہ كہ كر نہیں كی جاسكتی كہ اس كا شوہر اچھا ہے یا برا یا اسے مجبورا تبدیلی مذہب كرایا گیا ہے یا نہیں؟
عدلیہ كا فیصلہ جمہوری ملك میں سبھوں كواس بات كی یقین دہانی كراتا ہے كہ كوئی بھی اپنی مرضی سے كسی پسندیدہ مذہب كو اختیار كرسكتا ہے اور اپنی مرضی سے شادی كا فیصلہ كرسكتا ہے۔ اسے الزامات اور تہمتوں كی بنیاد پر اس سے نہیں روكا جاسكتا۔ یہ انتہا پسندانہ مذہبی جنون ركھنے والوں كے منہ پر طمانچہ ہے جو لو جہا د كے نام پر مسلم نوجوانوں كو بدنام كرتے ہیں !!!
ہم اس فیصلہ كا خیر مقدم كرتے ہیں اور ایك مضبوط وجمہوری ملك ہندوستان كی تمنا كرتے ہیں۔