مسلمان بن کر زندگی گزار نے کیلئے میں نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا، دو سالوں تک مجھے استحصال اور تشدد کا سامنا کرنا پڑا :ڈاکٹر ہادیہ

کالی کٹ:13 مارچ (ملت ٹائمز)
مبینہ لو جہاد معاملہ میں سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد کیرالا پہنچی ڈاکٹر ہادیہ نے اپنے شوہر کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں عدالت کے فیصلہ پر خوشی کا اظہار کیا او ردعوی کیا کہ ان کے اہل خانے نے انہیں گھر میں بند کردیا تھا۔ اس دوران انہیں کافی استحصال سے گذرنا پڑا،تشدد کیا گیا اور کئی طرح کی پریشانیوں سے گزرناپڑا۔
انہوں نے کہا کہ وہ بطور مسلمان زندگی گذارنا چاہتی تھی۔اس لئے سپریم کورٹ گئی۔ہادیہ نے کہا کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلہ سے بے حد خوش ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے گھر میں بند کردیا گیا تھا۔اس لئے مجھے کچھ بھی پتا نہیں تھا۔باہرنکلی تو پتہ چلا کہ کتنے لوگ میرے لئے کام کرہے ہیں۔میں ان تمام کا شکریہ ادا کرتی ہوں جنہو ں نے میری آزادی کیلئے لڑائی لڑی۔میں اپنی آزادی کے لئے لڑ رہی ہو ں۔اسی لئے سپریم کورٹ کا دوازہ کھٹکھٹایا۔ہادیہ نے یہ بھی کہاکہ ان کے والدین کو ان کے خلاف استعمال کیا گیا ،ساتھ اپنے طرف سے کسی طرح کی تکلیف پہونچنے کیلئے معافی بھی طلب کی ۔
ڈاکٹر ہادیہ نے کہ کہا کہ میں کسی پر بھی الزام لگانا نہیں چاہتی ہوں۔میرے دوسال صرف قانونی لڑائی میں گزر گئے۔اس کے بعد سپریم کورٹ نے مجھے اپنے شوہر سے ملنے کی اجازت دی۔بالآخر مجھے انصاف ملا۔انھوں نے کہا کہ آئین مجھے اپنا شوہر چننے کی اجازت دیتاہے۔لیکن مجھے گھر میں ہی بند کردیا گیا۔ہادیہ نے کہا کہ مجھے صد فیصد یقین ہے کہ میں نے کوئی غلطی نہیں کی لیکن مجھے گھر میں قید کردیاگیاجو اس ملک میں نہیں ہونا چاہئے۔