آسنسول: 29؍مارچ (ملت ٹائمز) بہار ، بنگال سمیت کئی ریاستوں کی صورت حال انتہائی کشیدہ اور بدتر ہے ۔ اکثریتی فرقہ سے تعلق رکھنے والے مسلمانوں پر حملہ آورہوچکے ہیں ۔بہار کے ساتھ بنگال کے آسنسول میں بھی ایک جنازہ پر فرقہ پرست عناصر کی جانب سے حملہ کئے جانے کی خبر ہے ۔
شہر مغربی بنگال کے آسنسول سے آل انڈیا ملی کونسل کے مرکزی رکن، مفتی سعید اسعد قاسمی اس سلسلے میں ملت ٹائمز سے بات کرتے ہوئے کہاکہ حالات کو قابو میں کرنے کیلئے وہ شہر اور اس کے اردگرد مضافات میں ضلعی انتظامیہ، پولس اور سول سوسائٹی کے افراد سے مل جل کر امن و امان کی بحالی کے لیے مستعد وسرگرم عمل ہیں، ان کی رپورٹ کے بموجب پورے مغربی بردوان کے رانی گنج وآسنسول میں فرقہ پرستوں نے اُدھم مچا رکھی ہے، ان کی رپورٹ کے مطابق اِدھر ان علاقوں میں الگ الگ تاریخوں میں رام نومی کے جلوس نکالے جارہے ہیں اور بظاہر حکومت کی طرف سے ہتھیاروں کی نمائش پر پابندی لگی ہوئی ہے، تاہم فرقہ پرست اور سماج دشمنوں کے ذریعہ کھلے بند ہتھیاروں اور گولہ باری کے ساتھ دیگر دھماکہ خیز مادے کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ علاقہ کے بی جے پی رکن پارلیمنٹ، بابل سپریو (Babul Supriyo) کی پشت پناہی اور بی جے پی و بجرنگ دل والوں کی شہ پر پورا ماحول خراب کر دیا گیا ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ وہاں کے حالات بدسے بدتر ہو جائیں۔ مسلمانوں کی دکانوں اور مکانوں پر حملے کیے جارہے ہیں۔ افواہوں کا بازار گرم ہے، پولس کی غیرتشفی بخش تعیناتی نے حالات مزید بگاڑ دیئے ہیں، افراتفری، بھگدڑ، اور پولس ومسلمانوں پر بھی حملے کیے جارہے ہیں، تری نگر وجی پی کالونی آسنسول کے حالات بے حد خراب ہیں۔ افسوس ناک واقعہ یہ ہے کہ ایک جارہے جنازہ پر مسلمانوں پر حملہ کر دیا گیا۔ یہاں تک کہ تجہیز شدہ نعش کو زمین پر گرادیا گیا، حاجی نگر اور دیگر علاقے بھی بلوائیوں کے حملے کا شکار ہوئے ہیں۔ ایک غیرمصدقہ اطلاع کے مطابق فسطائی عناصر اور بم بنانے والے بعض گروپ کی تیاری کے دوران ایک بم ازخود پھٹ گیا اور ایسی خبریں ہیں کہ تین افراد ہلاک ہو گئے۔





