پٹنہ: (احمد صدیقی/ملت ٹائمز) نئی تشکیلات کے عالمی شہرت یافتہ شاعر و استاد قوس صدیقی پر 8 اپریل کو صبح ساڑھے چار بجے جب آپ اپنے حجرہ میں قیام فرما رہے تھے اچانک فالج کا حملہ ہوا اور غش کھا کر زمین پر لڑھک گئے۔ موقع پر موجود اہل خانہ نے آپ کو سہارا دیکر بیڈشٹ پر لٹایا۔ ملت ٹائمز کو موصول ہوئی خبر کے مطابق آپ پر مسلسل 48 گھنٹہ غشی طاری رہی فی الحال مستند ڈاکٹروں کی نگرانی میں علاج و معالجہ کے بعد روبہ صحت ہورہے ہیں۔ آپ کا شعری سفر نصف صدی پر محیط ہے، ہندوستان میں پہلے ایسے شاعر ہیں جنہوں نے نئی تشکیلات سے ہندوستان کو آگاہ کرایا کچھ ہی ماہ قبل آپ کا دوسرا مجموعہ کلام “چہرآئینے” منظر عام پر آیا تھا جو شعر و ادب کی دنیا میں مقبول ہوا آپ کا پہلا مجموعہ کلام “لفظاب” کے نام سے سامنے آیا جس کے بعد سے ہی آپ شہرت کی بلندی پر فائز ہوتے گئے۔ عشق مصطفویؐ میں آپ نے نعت پاک بھی کہے ہیں آپ کا نعتیہ مجموعہ “نقشتاب” زیر ترتیب ہے۔ سیکڑوں کی تعداد میں آپ کے شاگردان اور دوست و احباب ہیں۔
بہر کیف بہار اردو اکادمی کے سکریٹری مشتاق احمد نوری، اردو ڈائریکٹوریٹ کے ڈائریکٹر امتیاز احمد کریمی ، معروف ادیب و شاعر قاسم خورشید ، سینئر صحافی اشرف استھانوی و خورشید ہاشمی سمیت ملک و بیرون کے شعراء، ادباء اور عقیدت مندوں نے اظہار افسوس کرتے ہوئے ان کی صحت یابی کے لئے دعائے خیر کی درخواست کی ہے۔





