اسلام آباد : ممبئی حملہ سے متعلق پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے ایک بیان پر ہندوستان اور پاکستان میں ہنگامہ برپا ہوگیاہے ۔جہاں ہندوستان میں اس بیان کا یہ مطلب نکالاجارہاہے کہ نواز شریف نے یہ تسلیم کرلیاہے کہ 26/11 حملہ میں پاکستان حکومت شریک تھی وہیں پاکستان کی سیاسی پارٹیاں بھی اس بیان پر سخت تنقید کررہی ہیں ۔اس دوران پاکستان یہ خبر آرہی ہے کہ اب وہاں قومی سلامتی کا اجلاس طلب ہوگا ۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے اطلاع دی ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا، نیشنل سکیورٹی کمیٹی کا اجلاس بلانے کی تجویزوزیراعظم کوپیش کردی ہے، اپنی ٹوئٹ میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ اجلاس میں ممبئی حملوں سے متعلق گمراہ کن بیانات پرغورکیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں ملک کی داخلی و سرحدی سیکورٹی صورتحال اور سلامتی کے امور پر غور کیا جائے گا
اجلاس کی صدارت وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کریں گے جس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان، ڈی جی آئی ایس آئی ،مشیر قومی سلامتی امور ،وزیردفاع و خارجہ سمیت خفیہ اداروں کے افسران شرکت کریں گے۔
NSC meeting suggested to Prime Minister to discuss recent misleading media statement regarding Bombay incident. Being held tomorrow morning.
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) May 13, 2018
واضح رہے کہ گزشتہ روز ایک انگریزی اخبارکو انٹرویو میں سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد میاں نوازشریف نے کہا تھا کہ سرحد پار جا کر 150 لوگوں کو قتل کردینا قابل قبول نہیں، عسکری تنظیمیں اب تک متحرک ہیں جنھیں غیر ریاستی عناصر کہا جاتا ہے۔ نواز شریف نے اپنے انٹرویو میں یہ بھی کہا تھا کہ مجھے سمجھائیں کہ کیا ہمیں انھیں اس بات کی اجازت دینی چاہیے کہ سرحد پار جا کر 150 لوگوں کو قتل کر دیں۔
اس بیان پرپاکستان کی مختلف سیاسی اور سماجی حلقوں میں ایک نئی بحث کا اغاز ہوگیا ہے اور سابق وزیرِ اعظم کے اس بیان تنقید کی جارہی ہے۔دوسری طرف ہندوستانی میڈیا میں یہ کہاجارہاہے کہ نواز شریف نے اس باب کا اعتراف کرلیاہے کہ ممبئی کا 26/11 حملہ پاکستان حکومت کی شراکت سے ہواتھا ۔