جرمنی میں دہشت گرد تنظیم کے احتجاج کے بعد ترکی کا شدید ردعمل،بگڑسکتے ہیں دونوں ملکوں کے تعلقات

جرمنی حکومت  سمجھتی ہے کہ ایسا کر کے ہم شاید ترکی کو بے بس کر سکتے ہیں۔ لیکن میں کہتا ہوں کہ آپ ان ارادوں میں کامیاب نہیں ہو سکیں گے، ترکی میں  حملے کے اقدام کا انجام کیا ہوا ہے ؟آخر اس سے  آپ کے ہاتھ کیا لگا ہے؟:اردوگان

انقرہ(ملت ٹائمز)

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK کی علامتوں اور جرمنی میں اس کی شاخوں کی شرکت سے کولن میں منعقدہ احتجاجی مظاہرے کی اجازت دئیے جانے پرشدید تنقید کی ہے۔

ٹی آر ٹی کی رپوٹ کے مطابق جرمنی میں گذشتہ ہفتے کے آخر میں علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم کے حامیوں کی شرکت سے منعقدہ مظاہرے کی یاد دہانی کروائے جانے پرصدر ایردوان نے کہا کہ چند ممالک کے سوا یورپ کی عقل کو حقیقی معنوں میں گرہن لگا ہوا ہے۔ خاص طور پر جرمنی، ان کے ساتھ ہم بہت سے اچھی چیزوں کے بارے میں بات کرتے ہیں  ، ہمارے سامنے تو یہ کچھ اور کہتے ہیں لیکن جب ہم عملی طور پر دیکھتے ہیں تو یہ ان باتوں کو مکمل طور پر فراموش کر کے دوبارہ دہشت گرد تنظیموں پی کے کے اور فیتو کے لئے اپنے دروازوں کو کھول  رہے ہوتے ہیں۔

صدر ایردوان نے کہا کہ اس سب کی وجہ میرے خیال میں یہ ہے کہ یہ سمجھتے ہیں کہ ایسا کر کے ہم شائد ترکی کو بے بس کر سکتے ہیں۔ لیکن میں کہتا ہوں کہ آپ ان ارادوں میں کامیاب نہیں ہو سکیں گے، ترکی میں  حملے کے اقدام کا انجام کیا ہوا ہے ؟آخر اس سے  آپ کے ہاتھ کیا لگا ہے؟صدر ایردوان نے کہا کہ ہم آپ کے بعض جگہوں کے ساتھ کس قسم کے رابطوں میں ہونے کو جانتے ہیں اور جب ہم آپ کو اس بارے میں بتاتے ہیں تو آپ کو بے اطمینانی ہوتی ہے۔

صدر ایردوان نے کہا کہ ایک وقت  میں انہوں نے ذرا عقل سے کام لیا اور دہشتگرد تنظیموں کے خلاف سنجیدہ قدم اٹھایا لیکن اب انتخابات کا وقت قریب آ رہا ہے تو  انہوں نے دوبارہ بہانے بنانا شروع کر دئیے ہیں۔ یہ 3 ماہ پہلے سے مظاہرے کی اجازت لئے جانے کی بات کرتے ہیں ۔ اس کا کیا مطلب ہے یعنی پی کے کے آپ سے 3 ماہ پہلے سے اجازت لے رہی ہے؟ آپ ہمیں تو سیاسی پارٹی تو ایک طرف سول سوسائٹیوں  تک کے اجلاس کی اجازت نہیں دیتے ۔ اجلاس کے لئے ہال تک کرائے پر نہیں دیا جاتا ۔ آخریہ کس قسم کا طرز فکر ہے؟

اس سے قبل استنبول میں پولس اہلکاروں کے ساتھ ملاقات کے دوران اردگا نے کہاکہ ہم فیتو دہشتگرد تنظیم کے خلاف جدوجہد کے معاملے میں پُر عزم ہیں۔ اس موقع پر تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا ہے کہ نہایت محتاط کاروائی کے بعد  فیتو دہشت گرد تنظیم کے ساتھ رابطہ رکھنے والوں، خفیہ خبر رسانی کے ذرائع  استعمال کرنے والوں، تنظیم کے مفادات کے لئے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کرنے والوں کی نشاندہی کر کے ان کا محکمے سے رابطہ منقطع کر دیا گیا ہے۔

صدر ایردوان نے کہا کہ اس مرحلے میں ہم نے قانون اور انصاف پر قائم رہنے کو بھی خاص  اہمیت دی۔ ہو سکتا ہے کہ کچھ غلطیاں ہو گئی ہوں تو  ان کی  بھی ہم نے تلافی کرنے کی کوشش کی۔

انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ آپ یہ جان لیں کہ  ہم نے جان بوجھ کر اور ذاتی خواہش کے ساتھ کسی بھی نقصان اٹھانے  والے کی طرف سے لاپرواہی نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ میں آپ کو کھلے الفاظ میں کہتا ہوں کہ دنیا میں بہت کم ایسے ملک ہیں کہ جو حکومت کی نسوں تک اتری ہوئی ایسی ملعون ساخت کے خلاف ہماری طرح انصاف اور کامیابی سے جدوجہد کر سکے ہیں۔ دنیا میں بہت کم معاشرے ایسے ہیں کہ جنہوں نے ایسے بھاری دہچکے پر ہماری ملت جیسے عزم و حوصلے کے ساتھ قابو پایا ہو۔

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ شہیدوں کے خون کے رائیگاں نہ جانے کے لئے فیتو دہشت گرد تنظیم کے خلاف جدوجہد کو  عزم کے ساتھ جاری رکھا جائے گا۔  

SHARE