فتح قسطنطنیہ کو عالم اسلام کی تاریخ میں ایک نمایاں مقام حاصل ہے اور یہیں خلافت عثمانیہ کے عروج کا سلسلہ شروع ہواتھا جس کا خاتمہ 1923 میں اپنوں کی غداری کی وجہ سے ہوا ۔اس فتح کےساتھ بازنطینی سلطنت کے ساتھ قسطنطین یازدہم کی حکومت کا بھی خاتمہ ہو گیاتھا
استنبول(ملت ٹائمز)
ترکی میں فتح قسطنطنیہ کی 565 ویں سالانہ یادگار تقریب کا گذشتہ شب انعقاد کیاگیاجس میں ترکی کے صدر رجب طیب اردکان نے بھی شرکت کی اور ان کی سرپرستی میں استنبول بلدیہ کے زیرِ اہتمام یہ یادگار تقریب منعقد ہوئی ۔
ٹی آر ٹی کی نیوز کے مطابق افطاری کے ساتھ شروع ہونے والی اس شب میں وزات ِ ثقافت و سیاحت کی جانب سے تاریخی ترک موسیقی کا صوفی پروگرام پیش کیا گیا۔افتتاحی تقریب کے بعد فتح استنبول کے حوالے سے ایک “خصوصی فتح شو” پیش کیا گیا۔ مزید برآں ترک مسلح افواج کے فوجی بینڈ نے اسٹیج پر اپنے فن کا مظاہرہ کیا ، اسی دوران لیزر اور لائٹ شو کا مظاہرہ بھی ہوا۔خصوصی شو کے لیے ساحل ِ سمندر سے اوسطً 50 میٹر کے فاصلے تک سمندری سطح پر ایک فلوٹنگ پلیٹ فارم قائم کیا گیا۔ علاوہ ازیں بڑی اسکرین پر 20 منٹ کی دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔
واضح رہے کہ 29 مئی 1453 میں خلافت عثمانیہ کے عظیم خلیفہ محمد بن فاتح کی قیادت میں مسلمانوں نے قسطنطنیہ کاقلع فتح کیاتھا جس کی حدیث میں بشارت سنائی گئی ہے اور اس کے مصداق محمد بن فاتح ہوئی ۔فتح قسطنطنیہ کو عالم اسلام کی تاریخ میں ایک نمایاں مقام حاصل ہے اور یہیں خلافت عثمانیہ کے عروج کا سلسلہ شروع ہواتھا جس کا خاتمہ 1923 میں اپنوں کی غداری کی وجہ سے ہوا ۔اس فتح کےساتھ بازنطینی سلطنت کے ساتھ قسطنطین یازدہم کی حکومت کا بھی خاتمہ ہو گیاتھا اور قسطنطنیہ ملت اسلامیہ کے قلب کے طور پر ابھرا۔ شہر کے مرکزی گرجے ایاصوفیہ کو مسجد میں تبدیل کر دیا گیا اور شہر میں مسیحیوں کو پرامن طور پر رہنے کی کھلی اجازت دی گئی۔ فتح قسطنطنیہ تاریخ اسلام کا ایک سنہری باب ہے جبکہ مسیحی اسے “سقوط قسطنطنیہ” کے نام سے یاد کرتے ہیں۔یہ شہر 470 سال تک سلطنت عثمانیہ کا دار الحکومت رہا اور 1923ءمیں مصطفی کمال اتاترک نے انقرہ کو نئی ترک جمہوریہ کا دار الحکومت قرار دیا اور قسطنطنیہ کا نام استنبول رکھ دیا گیا۔اب اسے فتح استنبول کے نام سے بھی یاد کیاجاتاہے ۔
اس یادگار تقریب میں عالمی تاریخ کے رخ کو بدلنے والے ایک دور کاخاتمہ کرتے ہوئے ایک دوسرے عہد کی بنیاد ڈالنے والے سلطان محمد فاتح کے کرادر پرمبنی مختلف شوز بھی اس پروگرام کا حصہ تھے۔