ترکی میں صدارتی نظام نافذ کرنے کے سلسلے میں منعقد کیے جانے والے گزشتہ ریفرنڈم کے دوران تریسٹھ فیصد ترک نڑاد جرمن شہریوں نے صدر ایردوآن کی حمایت میں ووٹ ڈالا تھا۔
برلن:جرمنی میں مقیم قریب 1.44 ملین ترک شہری ترکی کے صدارتی و پارلیمانی انتخابات میں اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ یہ ترک شہری اور آسٹریا اور فرانس میں مقیم ان کے ہم وطن انیس جون تک اپنا ووٹ درج کرواسکتے ہیں۔
جرمنی میں آج جمعرات سے ترک صدارتی انتخابات کے لیے ووٹنگ کا آغاز ہوگیا ہے۔ ترک صدارتی و پارلیمانی انتخابات میں تین ملین سے زائد بیرون ملک بسنے والے ترک شہری شامل ہیں، یہ تعداد اجتماعی ووٹرز کی فہرست کا پانچ فیصد حصہ بنتا ہے۔
قبل ازیں گزشتہ برس ترکی میں متنازع صدارتی ریفرنڈم کے موقع پر برلن حکومت کی جانب سے ترک سیاستدانوں پر جرمنی میں انتخابی مہم کے حوالے سے پابندی عائد کی گئی تھی۔ ترک صدر طیب اردگان کی جانب سے قبل از وقت اعلان کردہ آئندہ انتخابات کے دوران یہ پابندی برقرار رہے گی۔ یعنی ترکی میں چوبیس جون کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے موقع پر بھی ترک سیاستدانوں کو جرمنی میں انتخابی سرگرمیاں سرانجام دینے کی اجازت نہیں ہوگی۔
ترکی کے جنوب مغربی صوبے مگلا میں بدھ چھ جون کو ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا،”جمعرات کو مغربی ممالک میں مقیم ہمارے بھائی اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے، آپ پر امید رہیں۔ انشاءاللہ یورپ میں تمام بیلٹ بکس بھر جائیں گے۔“
واضح رہے کہ ترکی میں صدارتی نظام نافذ کرنے کے سلسلے میں منعقد کیے جانے والے گزشتہ ریفرنڈم کے دوران تریسٹھ فیصد ترک نڑاد جرمن شہریوں نے صدر ایردوآن کی حمایت میں ووٹ ڈالا تھا۔ رجب طیب ایردوآن کی سیاسی جماعت ’اے کے پی‘ نے 2002 میں پہلی مرتبہ حکومت کی باگ ڈور سنبھالی تھی۔