نئی دہلی : 15 جون (ملت ٹائمز، پریس ریلیز) صحافت جمہوریت کا چوتھا ستون سمجھاجاتاہے ،ایک صحافی اپنی صلاحیت کا استعمال کرکے معاشرہ ،سوسائٹی اور ریاست کی خامیوں کو اجاگر کرتاہے ، بیداری پیدا کرنے کا فریضہ انجام دیتاہے ،فلاح و بہبود جیسے کاموں کی جانب عوام اور حکومت کی توجہ دلاتاہے ۔وہ کسی کی مخالفت اور موافقت کی پرواہ کئے بغیر حقائق کو سامنے لانے کی کوشش کرتاہے ۔ یہی ایک صحافی کی سب سے بڑی کامیابی اور نمایاں خوبی ہوتی ہے ،اسی طرح کی صحافت سماج اور ریاست کیلئے سود مند ثابت ہوتی ہے ۔ان خیالات کا اظہار آل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کشمیر کے اخبار رائزنگ کشمیر کے ایڈیٹر شجاعت بخاری پر ہوئے قاتلانہ کی مذمت کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہاکہ شجاعت بخاری کا قتل اظہار رائے کی آزادی پر حملہ اور سچ بولنے سے گویا روکناہے ۔اختلاف اپنی جگہ لیکن اس کی بنیاد پر کسی صحافی پر حملہ نہیں کیا جانا چاہیئے ۔صحافی سماج اور عوام کو آئینہ دکھانے کی کوشش کرتا ہے ۔حقیقت لکھتااور بولتاہے ۔ایسے ہی صحافی سماج کے حقیقی بہی خواہ ہوتے ہیں ۔اس طرح کے میڈیا ہاﺅسز اور اخبارات سے عوام میں بیداری پیداہوتی ہے ۔صحیح اور غلط کے درمیان تمیز پیداکرنے کا سلیقہ آتاہے ۔
ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کہاکہ رائزنگ کشمیر کے ایڈیٹر پرحملہ انتہائی قابل مذمت اور افسوسناک ہے ۔جس نے بھی یہ حملہ کیا ہے اس کی یہ بزدلانہ اور شرمناک حرکت ہے ۔انہوں نے اخبارات کو جاری پریس ریلیز میں کہاکہ آل انڈیا ملی کونسل حکومت سے اپیل کرتی ہے کہ وہ اس حملہ کی صحیح جانچ کرائے اور مجرموں کو سخت ترین سزا دے۔صحافیوں کا تحفظ یقینی بنائے اور کوشش کی جائے کہ آئندہ اس طرح کے واقعات پیش نہ آئے ۔ڈاکٹر منظور عالم نے مزید کہاکہ ہندوستان صحافیوں کیلئے خطرناک ملک بنتاجارہاہے اور ملک کے طول وعرض میں حق بولنے والے صحافیوں کےقتل کا سلسلہ جاری ہے ۔گذشتہ دنوں میں گوری لنکیش اور کلبرگی سمیت متعددحق گو صحافیوں کے قتل کا واقعہ سامنے آیاہے اور اب اسی طرح کا واقعہ کشمیر میں پیش آیاہے جو بہت افسوسناک اور لاءاینڈآڈر پر سوالیہ نشان ہے ۔





