نسل نو کو دینی و عصری علوم سے لیس کرکے میدان عمل میں اتارنا وقت کی اہم ضرورت : مولانا اسرارالحق قاسمی

وژن انٹرنیشنل اسکول سہرسہ کی افتتاحی تقریب میں ملک کےسرکردہ علما و دانشوران کا خطاب

سہرسہ: 23 جون (پریس ریلیز) وژن انٹرنیشنل اسکول سہرسہ کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے، حفظ قرآن کے ساتھ دینی تربیت اور اسلامی ماحول میں میٹرک تک کی تعلیم کا انتظام ایک خوش آئند قدم ہے۔ یہ جام شریعت اور سندان عشق کا حسین امتزاج ہے۔ ہمار نئ نسل کے ایک ہاتھ میں قرآن اور دوسرے ہاتھ میں کمپیوٹر ہو۔ ہمیں اس فکر مندی کے ساتھ تعلیمی میدان میں آگے بڑھنا چائیے۔ آج کے جو حالات ہیں اِن حالات میں مسلمان تعلیم اور ہنر سے ہی آگے بڑھ سکتے ہیں۔ آپ تعلیم میں اس قدر ترقی کریں کہ ملک کی ضرورت بن جائیں، آپ کو کوئی نظر انداز نہیں کر سکتا ہے اور نہ ہی کوئی آپ کے حقوق کو سلب کرسکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار ہندوستان کے مشہور عالم دین اور سیاسی رہنماء مولانا اسرار الحق قاسمی (ایم پی کشن گنج) نے ویژن انٹر نیشنل اسکول سہرسہ کے افتتاح کے موقع پر کیا۔ انہوں نے تعلیم کو ترقی کی شاہِ کلید قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسلام میں دینی اور دنیاوی تعلیم کی تفریق نہیں ہے۔ اسلام میں علم نافع اور غیر علم نافع کی قید ہے۔ انہوں عورتوں کی تعلیم پر بھی توجہ دینے کی درخواست کی اور کہا کہ ایک خاتون اگر تعلیم یافتہ ہوتی ہے تو پورا گھر تعلیم یافتہ اور مہذب ہوتا ہے۔ انہوں ویژن انٹر نیشنل اسکول کے قیام پر اسکول کے منیجنگ ڈائرکٹر شاہنواز بدر قاسمی اور ڈائرکٹر نعیم صدیقی کو مبارکباد پیش کی۔ پروگرام کا آغازقاری برکت اللہ رحمانی کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ جواں سال عالم دین اور صحافی مولانا نور السلام ندوی نے پروگرام کی نظامت کی انہوں نے افتتاحی تقریر میں سہرسہ اور کوسی علاقہ کی جغرافیائی، تعلیمی اور معاشی حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس علاقہ کو ہر دور میں نظر انداز کیا گیا ہے جس کا نتیجہ ہے کہ یہ علاقہ تعلیمی اور اقتصادی لحاظ سے پسماندہ ہے۔ انہوں نےکہا کہ ویژن انٹرنیشنل اسکول بہار میں ایک ماڈل ہے، یہ اپنی نوعیت کا منفرداور ممتاز ادارہ ہے جہاں حفظ قرآن کے ساتھ دینی ماحول اور اسلامی مزاج کے مطابق انگلش میڈیم دسویں تک عصری علوم کے حصول کا معیاری انتظام کیا گیا ہے۔ اسکول کے منیجنگ ڈائرکٹر شاہنواز بدر قاسمی خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور اسکول کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی۔

اس موقع پر بہار اور بہار سے باہر کے کئی علماء، دانشور اور صحافی حضرات موجود تھے، مشہور ماہر تعلیم پروفیسر جواہر جھا نے اسکول کے قیام کو بہتر قدم بتاتے ہوئے کہا کہ آج طلبہ کی تعلیم پر محنت تو کی جاتی ہے لیکن ان کی تربیت پر بھرپور توجہ نہیں دی جاتی ہے۔ انہوں طلبہ کی تربیت اور اخلاقی تعلیم کی طرف توجہ مبذول کرائی۔ معروف سرجن اور آل انڈیامسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن ڈاکٹر ابو الکلام نے کہا کہ اسکول کے افتتاح میں شرکت کر کے مجھے بے انتہا خوشی محسوس ہورہی ہے۔ میں گرچہ بہت مصروف رہتا ہوں لیکن اس کی تعمیر و ترقی کے لئے جب بہی میری ضرورت ہو ہمہ وقت حاضر رہوں گا۔ امارت شرعیہ پٹنہ سےتشریف لائےمفتی سعید الرحمن قاسمی نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نئ نسل کی تعلیم و تربیت کے ساتھ ساتھ ان کے ایمان عقیدہ پر توجہ دیجے اور ان کو ایک اچھا مسلمان اور بہتر شہری بنانے کی فکر کیجئے تبھی یہ ممکن ہوگا جب ہم اپنے بچوں کو عصری علوم کے ساتھ کم از کم دین کی بنیادی تعلیم ضرور دیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسا ادارہ ہے جہاں آپ کے بچے دین کی تعلیم بھی حاصل کرسکتے ہیں اور دنیاوی تعلیم بھی۔ قاری صہیب صدر راشٹریہ جنتادل یوتھ ونگ بہار نے اپنے خطاب میں کہاکہ یہ ادارہ ہم سب کی دل آواز ہے آج ایسے ہی تعلیمی اداروں کی ضرورت ہے جہاں دنیوی تعلیم کےساتھ دینی تعلیم کا بھی نظم ہو، انہوں نے کہاکہ سہرسہ کی سرزمین پرقائم ہونے والا یہ منفرد ادارہ ایک تحریک کی شکل میں پورے بہار کے ہرضلع میں قائم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہمارے بچے بامقصد تعلیم حاصل کرسکیں۔ مولانا قمر انیس رئیس المبلغین امارت شرعیہ نے سہرسہ کی تعلیمی پسماندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہاں کے ذمہ داروں اور سیاست دانوں نے تعلیم پر خاطر خواہ توجہ نہیں دی اس لئے یہاں کوئی معیاری تعلیمی ادارہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حوصلوں کے ساتھ آگے بڑھئے اور کام کرنے والوں کو حوصلہ دیجئے۔ ان کےعلاوہ مفتی جسیم الدین قاسمی مرکز المعارف ممبئ، مولانا عظیم اللہ صدیقی میڈیا انچارج جمعیتہ علماء ہنددہلی، جامعہ رحمانی مونگیرکے ناظم تعلیمات مولانا عبد الدیان رحمانی، ظفر عالم ضلع صدر سہرسہ راجد، محی الدین رائن ضلع صدر جدیو یوتھ نے بھی خطاب کیا۔ جبکہ اس موقع پر مشہور ماہر تعلیم محمد راشد صاحب (چنئ) تازہ ترین ریڈیو نیوزسروس کے ایڈیٹر منصور عالم عرفانی، نوجوان صحافی عارف اقبال، تنظیم ائمہ مساجد سہرسہ کےصدر حافظ ممتاز رحمانی، بی جی پہ ایس کے ڈاکٹر پرویز الرحمن، ڈاکٹرمحمدطارق، قاری اختر سیٹن آباد، مولانا شعیب رحمانی، مولانا سفیان احمد، مولانا عبد الباری قاسمی، مولانا آفتاب احمد ندوی، ڈاکٹر لطف اللہ،معین الدین کی باوقار موجودگی رہی۔ شہر اور اطراف کے لوگوں نے بڑی تعداد میں پروگرام میں شرکت کی۔ مولانا اسرار الحق قاسمی کی دعا پر پروگرام کا اختتام ہوا، آخر میں اسکول کے ڈائرکٹر نعیم صدیقی نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔