خداکے فضل سے مجھ کو ملی حیات مری
خداکے حکم سے آئے گی پھر ممات مری
اسی سبب سے میں طالب ہوں رحمت رب کا
کہ اس کے رحم پہ ہے منحصر نجات مری
خداکا حکم سناؤں گا ہرسو جا جاکر
بلاسے ہووے مخالف یہ کائنات مری
میں اپنے آپ کو تب کامیاب سمجھوں گا
فنا ہو نام خدا پر اگر یہ ذات مری
خدایا دل میں یہی ایک بس تمناہے
مدینہ میں ہو یا مکہ میں ہو وفات مری
ہر ایک لفظ سے حقانیت کی بو آئے
خدا ایسی بنادے نگارشات مری
بایں سبب ہے مجھے ربط غم سے ہی اظہرؔ
خدا کی یاد دلاتی ہیں مشکلات مری
اظہارالحق اظہرؔ بستوی
حیدرآباد انڈیا