بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وزیر خارجہ نے کہا کہ آئی ایم ایف پیکج کے حوالے سے امریکی بیان نا مناسب ہے جبکہ آئی ایم ایف پیکج کو سی پیک سے مشروط کرنا درست نہیں۔انہوں نے کہا کہ پاک چین دوستی پر کسی کو مداخلت کی ضرورت نہیں۔چین پاکستان میں اربوں ڈالر کی
انقرہ(ایجنسیاں)
ترکی کے نگران وزیر خارجہ عبد اللہ حسین ہارون نے کہاہے کہ امریکہ کو پاک چین سی پیک سمجھوتے میں مداخلت کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی ،ان کا مزید کہناتھاکہ آئی ایم ایف پیکج اور چین سے متعلق امریکہ کا بیان نا مناسب ہے،آئی ایم ایف پیکج کو سی پیک سے مشروط کرنا درست نہیں۔
آئی ایم ایف کے پاس جانا نگران حکومت کا مینڈیٹ نہیں ،نئی منتخب حکومت اس بارے میں اپنی پالیسی وضع کرے گی۔ پاکستان کو امریکی امداد کی ضرورت نہیں،پاک چین دوستی پر کسی کو مداخلت کی ضرورت نہں،کوئی بھی سی پیک میں رکاوٹ نہیں بن سکتا۔
بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وزیر خارجہ نے کہا کہ آئی ایم ایف پیکج کے حوالے سے امریکی بیان نا مناسب ہے جبکہ آئی ایم ایف پیکج کو سی پیک سے مشروط کرنا درست نہیں۔انہوں نے کہا کہ پاک چین دوستی پر کسی کو مداخلت کی ضرورت نہیں۔چین پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے جبکہ چینی صدر شی جن پنگ پاکستان کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے بھارت کے دفاع کو بہتر کرنے کے لئے نئی دہلی کو انفرادی لائسنس جاری کئے گئے ہیں اور یہ اس وقت کیا جارہا ہے جبکہ امریکہ نے ہمیں پیسے دینے ہیں۔ بھارت کو امریکہ کی جانب سے انفرادی طور پر جدید اسلحے کے لائسنس فراہم کیے گئے ہیں۔امریکہ کواتحادی فنڈز کی مد میں پاکستان کو ادائیگیاں کرنی ہیں۔ہم امریکہ سے جب اپنے پیسے مانگتے ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ ہمارے پاس پیسے نہیں۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پیکج کا سی پیک سے کوئی تعلق نہیں۔