پاکستان نے ہالینڈ میں طے شدہ پیغمبر اسلام کے کارٹون مقابلے کی شدید مذمت کی ہے۔ حالیہ انتخابات میں عمران خان کی کامیابی کے بعد پارلیمان کی طرف سے اس مذمتی قرار داد کی منظوری حکومت کے اولین اقدامات میں سے ایک ہے۔
اسلام آباد(ایم این این )
پاکستان نے ہالینڈ میں طے شدہ پیغمبر اسلام کے کارٹون مقابلے کی شدید مذمت کی ہے۔ حالیہ انتخابات میں عمران خان کی کامیابی کے بعد پارلیمان کی طرف سے اس مذمتی قرار داد کی منظوری حکومت کے اولین اقدامات میں سے ایک ہے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ کل سوموار ستائیس اگست کے روز پاکستانی سینیٹ میں ایک ڈچ سیاستدان کی طرف سے پیغمبر اسلام کے خاکوں کا مقابلہ کروانے کے منصوبے کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کر لی گئی ہے۔ حلف برداری کے بعد سینیٹ سے اپنے اولین خطاب میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ یہ معاملہ اقوام متحدہ تک لے کر جائیں گے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ مغرب میں ایسے کم ہی لوگ ہیں، جو اس طرح کی سرگرمیوں سے مسلمانوں کو پہنچنے والے درد کو سمجھتے ہیں۔
ہالینڈ کے مشہور اسلام مخالف سیاستدان گیرٹ ویلڈرز نے رواں برس کے اواخر میں پیغمبر اسلام کے خاکوں کا ایک مقابلہ کروانے کا اعلان کر رکھا ہے۔ پاکستان نے رواں ماہ کے شروع میں ہالینڈ کے سفیر کو طلب کرتے ہوئے ان سے احتجاج بھی کیا تھا، جس کے بعد ڈچ حکومت نے اس تقریب سے دوری اختیار کر لی تھی۔
گزشتہ جمعے کے روز ہالینڈ کے وزیراعظم مارک روٹّے کا ہفتہ وار بریفنگ میں کہنا تھا، ”ویلڈرز حکومت کا حصہ نہیں ہے اور اس مقابلے سے بھی حکومت کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔“ویلڈر کو ماضی میں بھی اس وقت تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، جب اسلام مخاف ایک فلم بنائی گئی تھی۔ قتل کی دھمکیوں کے بعد ویلڈرز کی سکیورٹی بھی بڑھا دی گئی تھی۔ہالینڈ کے وزیراعظم کا اس مقابلے کے مقاصد پر سوالیہ نشان اٹھاتے ہوئے کہنا تھا، ”اس کا مقصد اسلام کے حوالے سے بحث نہیں ہے بلکہ اس کا مقصد اشتعال انگیزی ہے۔“
تاہم ہالینڈ کے وزیر اعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہالینڈ میں لوگوں کو رائے کی آزادی کا حق حاصل ہے، ”یہ شخص، گیرٹ ویلڈرز اظہار رائے کی حدوں کو چھونے کے لیے مشہور ہے اور وہ ایسا کرنے میں آزاد ہے۔“ روٹّے کا کہنا تھا، ”کابینہ یہ واضح کر دینا چاہتی ہے کہ اس مقابلے کو کابینہ کی حمایت حاصل نہیں ہے۔‘
اس کے جواب میں ویلڈرز کا ٹویٹ کرتے ہوئے کہنا تھا، ”روٹّے اور وزیر خارجہ کے ردعمل سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم پر وہ حکومت کر رہے ہیں، جنہوں نے اسلام کو گلے لگا رکھا ہے۔“