بیگم کلثوم نواز کو گزشتہ برس گلے کا کینسر تشخیص ہوا تھا اور وہ ایک سال سے لندن کے اسپتال میں زیر علاج تھیں
اسلام آباد(ایم این این )
پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اہلیہ محترمہ کلثوم بیگم کا لندن میں آج انتقال ہوگیا ،مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے اپنی بھابھی بیگم کلثوم نواز کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری بھابھی اور میاں نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز اب ہم میں نہیں رہیں، اناللہ واناالیہ راجعون، اللہ تعالٰی ان کی مغفرت فرمائے، میت لینے کے لیے آج ہی ہم لندن جائیں گے، میت کل صبح پہلی دستیاب پرواز سے پاکستان منتقل کی جائے گی۔
بیگم کلثوم نواز کو گزشتہ برس گلے کا کینسر تشخیص ہوا تھا اور وہ ایک سال سے لندن کے اسپتال میں زیر علاج تھیں۔ آج صبح طبیعت خراب ہونے پر انہیں آئی سی یو منتقل کیا گیا جہاں ان کا انتقال ہوگیا۔بیگم کلثوم نواز 29 مارچ 1950 کو لاہور کے علاقے مصری شاہ میں ایک کشمیری خاندان میں پیدا ہوئیں۔ انہوں نے مدرستہ البنات اسکول مصری شاہ سے ابتدائی تعلیم حاصل کی اور جامعہ پنجاب سے اردو میں ایم اے کیا۔ اپریل 1971 میں ان کی نواز شریف سے شادی ہوئی جو لاہور کی معروف کاروباری شخصیت میاں شریف کے صاحبزادے ہیں۔ بیگم کلثوم نواز اپنے شوہر نواز شریف سے ایک سال چھوٹی تھیں اور انہیں تین مرتبہ خاتون اوّل ہونے کا اعزاز حاصل رہا۔1999 میں فوجی بغاوت کے بعد وزیراعظم نواز شریف کی قید و بند اور جلاوطنی کے دوران وہ 1999ءسے 2002 تک پاکستان مسلم لیگ کی صدر بھی رہیں اور مشکل وقت میں پارٹی کو سنبھالا۔
کلثوم نواز نے پسماندگان میں 4 بچے چھوڑے ہیں جن میں حسن، حسین، مریم نواز اور اسما نواز شامل ہیں۔ کلثوم نواز کے شوہر نواز شریف، بیٹی مریم اور داماد کیپٹن (ر) صفدر ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ ہونے کے باعث اڈیالہ جیل میں قید ہیں جب کہ دو بیٹے حسن اور حسین نواز اسی مقدمے میں اشتہاری ہیں اور لندن میں مقیم ہیں۔
وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت تمام سیاسی و اہم شخصیات نے بیگم کلثوم نواز کے انتقال پر تعزیت کرتے ہوئے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔