کشمیریوں کو نشانہ بنانے کے منفی اثرات مرتب ہوں گے: یوسف تاریگامی

سی پی آئی ایم کے لیڈر محمد یوسف تاریگامی نے کہا ہے کہ پلوامہ خود کش دھماکے کے بعد ملک کی کئی ریاستوں میں کشمیریوں کو نشانہ بنانے کے ملک و ریاست پر برے اثرات مرتسم ہوں گے۔

  جموں: (یو این آئی) سی پی آئی ایم کے لیڈر محمد یوسف تاریگامی نے کہا ہے کہ پلوامہ خود کش دھماکے کے بعد ملک کی کئی ریاستوں میں کشمیریوں کو نشانہ بنانے کے ملک و ریاست پر برے اثرات مرتسم ہوں گے۔

جمعہ کے روز یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یوسف تاریگامی نے کہا کہ پلوامہ خود کش دھماکے کے بعد میں ملک میں فرقہ وارانہ ماحول تیار کیا جارہا ہے اور ملک کی کئی ریاستوں میں کشمیری طلباء وتجار وملازمین کو نشانہ بنایا جارہا جس کے ملک پر بھی اور ریاست پر بھی منفی اثرات مرتسم ہوسکتے ہیں۔ اس موقعہ پر سی پی آئی ایم لیڈران غلام نبی ملک اور اوم پرکاش بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر، جموں اور ملک کی دیگر ریاستوں میں کچھ ایسے عناصر موجود ہیں جو نفرت کی اس آگ پر پیٹرول چھڑک رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ان طاقتوں کے فریب میں نہیں آنا چاہئے جو ہمارے بھائی چارے کی روایات کو توڑنے کے لئے سر توڑ کوششیں کررہے ہیں۔

تاریگامی نے ملک کے دانشورطبقے اور سیول سوسائٹی کو ملک کے موجودہ پر آشوب ماحول میں آگے آنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ زبان کھول کر حکومت کو اُن قوتوں کی لگام کسنے پر مجبور کریں جوعوام میں نفرت پھیلاتے ہیں اور اصل مسائل سے دور ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اپنی ذمہ داریوں کو بخوبی سنبھالیں اور کسی بھی لباس میں ملبوس قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے تاکہ وہ بے نقاب ہوجائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے گورنرستیہ پال ملک سے کل جماعتی وسیول سوسائٹی کی میٹنگ طلب کرنے کی درخواست کی ہے تاکہ ماحول کو بہتربنانے میں ہر پارٹی سے تعاون کی اپیل کی جاسکے۔