ہند – پاک تعلقات پُر خطر ، یہ سب ختم ہونا چاہیے: ٹرمپ

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے نامہ نگاروں سے کہا کہ ’’ ہندوستان بہت سخت قدم اٹھانے پر غور کر رہا ہے کیونکہ اس نے دہشت گردانہ حملہ میں اپنے تقریباً 50 لوگ کھو دیئے ہیں۔ میں اس کی پریشانی کو سمجھ سکتا ہوں۔ 

واشنگٹن: امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے پلوامہ میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں سی آر پی ایف کے 49 جوانوں کے شہید ہونے کے بعد سے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان حالات ’بہت خطرناک‘ ہو گئے ہیں۔

مقامی میڈیا نے ہفتہ کو بتایا کہ ٹرمپ نے اوول آفس میں کل نامہ نگاروں کو بتایا’’ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان اب حالات ’انتہائی خراب‘ ہیں۔ ایک انتہائی خطرناک صورت حال۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہ جدوجہد ختم ہو، کچھ ہی دن پہلے بڑی تعداد میں لوگ مارے گئے، ہم اسے بند ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں۔ہم اس عمل میں بہت زیادہ شامل ہیں‘‘۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس وقت ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بہت سارے مسائل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صدر دفتر وہائٹ ہاؤس دونوں ممالک کے رابطے میں ہے اور امید ظاہر کی کہ وادی کشمیر میں جلد ہی خون خرابہ بند ہو جائے گا۔امریکی صدر نے کہا ’’ ہندوستان بہت سخت قدم اٹھانے پر غور کر رہا ہے، اس نے حملہ میں اپنے تقریباً 50 لوگ کھو دیئے ہیں۔ میں اسے بھی سمجھ سکتا ہوں ‘‘۔

قابل غور ہے کہ 14 فروری کو پلوامہ میں ہوئے دہشت گردانہ حملے میں 49 جوان شہید ہو گئے تھے۔ اس حملے کی ذمہ داری پاکستانی دہشت گرد تنظیم جیش محمد نے لی تھی۔ اس حملہ کے بعد سے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تعلقات کافی کشیدہ ہو گئے ہیں، امریکہ گزشتہ چند برسوں سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہندوستان کا قریبی ساتھی رہا ہے، امریکی صدر نے دہشت گردی کو فروغ دینے اور دہشت گردوں کو اپنی زمین پر پناہ دینے کے سلسلہ میں پاکستان سے کئی بار سخت ناراضگی ظاہر کی ہے۔ انہوں نے پاکستان پر دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں مکمل تعاون نہیں دینے اور دہشت گردوں کو پناہ دینے کا الزام لگاتے ہوئے گزشتہ سال اسے 30 کروڑ ڈالر کی فوجی مدد بھی بند کر دی تھی۔