کونسل میں تعلیمی مرکز کے معطل اساتذہ کی آواز اٹھانا خوش آئند ۔حکومت مسئلہ کے حل کو یقینی بنائے: نزہت جہاں 

پٹنہ: (پریس ریلیز) بہار تعلیمی مرکز سے معطل کئے گئے 3500 اساتذہ کی آواز گذشتہ 20 فروری کو بہار قانون ساز کونسل کے اجلاس کے دوران متعدد رارکان قانون ساز کونسل کی جانب سے اٹھائے جانے پر بہار تعلیمی مرکز کی نائب صدر محترمہ نزہت جہاں نے شکریہ ادا کیا ہے ۔ ایک پریس ریلیز جاری کرکے محترمہ نزہت جہاں نے کہاکہ اجلاس کے آخری دن اسمبلی میں قانون ساز کونسل کے ارکان مولانا غلام رسول بلیاوی ، آر جے ڈی بہار پردیش کے صدر رام چندر پوربے ایک سال سے جاری ہماری جدوجہد کو حکومت تک پہونچانے کی کوشش کی اور اسمبلی میں اس مسئلے کو اٹھایاجس کیلئے تعلیمی مرکز سے وابستہ ہم تمام اساتذہ ان کے شکر گزار ہیں ۔انہوں نے کہاکہ معطل اساتذہ کو بحال کرنے کی متعدد ممبران اسمبلی نے مانگ کی جس کے بعد تعلیمی مرکز کے معطل اساتذہ اسے اپنی ایک نمایاں کامیابی ادا کررہے ہیں اور ہمارا عزم ہے کہ جب تک ان کے مسائل حل نہیں کردیئے جاتے ہیں ہماری جنگ جاری رہے گی۔

گذشتہ 20 فروری کو بہار قانون ساز کونسل میںحکمراں جماعت جدیو کے ایم ایل سی مولانا غلام رسول بلیاوی ، اپوزیشن پارٹی کے ایم ایل سی رام چندر پوربے صدر آرجے ڈی بہار پردیش نے اسمبلی کے آخری اجلاس میں بحث کے دوران بہار تعلیمی مرکز سے معطل کئے گئے 3500 اساتذہ کے مسئلہ کو اٹھایا اور کہاکہ اساتذہ کے مسئلہ کو حل کرنا ضرروی ہے ۔جس کے بعد قانون سا ز کونسل کے چیرمین ہار ون رشید معاملہ کی اہمیت کا اندازہ لگاتے ہوئے کہاکہ یہ معاملہ سنگین ہے ۔ سرکار کو چاہیئے کہ اس پر نوٹس لے ۔ذرائع کے مطابق معاملہ کی تحقیق اور 3500 معطل اساتذہ کے مسائل حل کرنے کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ۔

معروف کالم نگار اور تعلیمی مرکز کی نائب صدر محترمہ نزہت جہاں نے اپنے بیان میں یہ بھی کہاکہ ہماری تحریک اور لڑائی جاری رہے گی اور جب تک سرکار مسئلے کا حل یقینی طور پر نہیں کرتی ہے ہم خاموش بیٹھنے والے نہیں ہیں۔ بہار تعلیمی مرکز کے تمام اساتدہ متحد ہیں اور اپنا حق لینے کیلئے ہر طرح کی قربانی دینے کیلئے وہ تیار ہیں ۔

بہار تعلیمی مرکز سے وابستہ محمد قمر عالم ۔ محمد سجاد۔ محمد انظار ۔ محمد ناصر ۔ محمد مشتاق ۔ ابواللیث ۔ خوشبور پروین سمیت متعدد اساتدہ نے خیر مقدم کرتے ہوئے کہاکہ ہم شکر گزار ہیں کہ انہوں نے ایک سال سے جاری ہماری جدوجہد کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے قانون ساز کونسل میں اس مسئلے کو اٹھایا ہے ۔ امید ہے کہ سرکار اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے عملی قدم اٹھائے گی اور ہمارے مسائل جلد حل کرے گی ۔